ھفتہ, 23 نومبر 2024


وزیر اعلیٰ سندھ کالوڈشیڈنگ کے خلاف اظہار برہمی

 

ایمزٹی وی(کراچی)تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کی جانب سے سندھ اسمبلی کے دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق قرارداد پیش کی۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب یہ بیان کہ بل نہیں دیں گے تو بجلی نہیں ملے گی سمجھ میں نہیں آتا، رواں برس ہم نے وفاق کو 27 ارب روپے ادا کئے اور اب بجلی کے حوالے سے سندھ حکومت پر وفاقی اداروں کے کوئی بھی واجبات نہیں ہمارے پاس بجلی کے تمام واجبات ادا کرنے کے دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں لیکن اس کے باوجود وفاق کی جانب سے سندھ پر 20،20 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کی صورت ظلم کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ روز بھی پانی وبجلی حکام سے لوڈشیڈنگ کے معاملے پر بات کی اور وفاقی سے ٹیرف کا مسئلہ حل کرنے کا کہا، ہم نے بتایا کہ 100 میگاواٹ بجلی بالکل تیار ہے جسے صرف جاری کرنا ہے اس کے بعد سندھ کے شہروں شکار پور، دادو اور دیگر پاور پلانٹس سے لوڈشیڈنگ کم ہوگی۔ لیکن 100 میگاواٹ بجلی کی دستیابی کے باوجود نیپرا کم ٹیرف پر لے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس سے بجلی سستی بنتی ہے اگر لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وفاق نے توجہ نہ دی تو اس سنگین مسئلے پر خود ہی کام کریں گے۔ اسمبلی کا اجلاس 18 مئی تک ملتوی کردیا گیا۔
بعد ازاں ایوان نے خرم شیر زمان کی جانب سے سندھ میں بدترین لوڈشیڈنگ اور بجلی کے غیر منصفانہ ٹیرف کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment