ھفتہ, 23 نومبر 2024


پانچ جماعتیں ایک میدانPS114، گھمسان کی جنگ جاری

ایمزٹی وی (کراچی)کراچی میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ شروع ہوگئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی اور حلقے میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
حلقے کے ضمنی الیکشن میں 27 امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 5 جماعتوں کے امیدواروں میں اصل معرکہ درپیش ہے جن میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سعید غنی، جماعت اسلامی کے ظہور احمد جدون، پی ٹی آئی کے محمد نجیب ہارون، ایم کیو ایم کے کامران ٹیسوری اور ن لیگ کے علی اکبر گجر کے درمیان کانٹے کا مقابلہ درپیش ہے۔
ضمنی الیکشن میں ایک لاکھ 93 ہزار 892 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 12 ہزار 203 ہے اور خواتین رائے دہندگان کی تعداد 81 ہزار 689 ہے۔ پولنگ کیلیے 92 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 33 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کے سلسلے میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے 2 ہزار رینجرز اہلکار اور 1500 پولیس کے جوان تعینات ہیں جب کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوج کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔ حلقے میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور شناختی کارڈ کے بغیر پولنگ اسٹیشن میں داخل کی اجازت نہیں ہے۔
پولنگ اسٹیشن کے 100 فٹ کے قریب امیدوار یا پارٹی کیمپ لگانے پر بھی پابندی ہے، جب کہ کسی بھی شکایت کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر آفس میں کمپلین سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن میں دھاندلی کرنے پر عرفان اللہ مروت کو نااہل قرار دے دیا تھا جس کے باعث پی ایس 114 میں ان کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن کرایا جارہا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment