اتوار, 24 نومبر 2024


بابا آمروں کے دباؤ میں تو تھا

 

ایمزٹی وی(کراچی)پاکستان پیپلزپارٹی کے ترجمان چوہدری منظورکاکہنا ہےابے نے بعد میں خود تسلیم کیا کہ دباؤ میں آکر بھٹو کو پھانسی چڑھانے کا فیصلہ دیاتھا۔
ترجمان پیپلزپارٹی چوہدری منظورنے اپنے جاری بیان میں کہا کہ بابا خود ہی بتائے کہ عوام بابے کے فیصلوں پر کیا فیصلہ کریں، لوگ چیف جسٹس کی بات درست مان کر کیسے یقین کریں کہ سپریم کورٹ کا بابا سب کے ساتھ انصاف کرتا ہے، بابے نے مولوی تمیزالدین کیس سے لے کراب تک ہر طاقتور اور آمر کے حق میں فیصلے کئے، بابے نے ذوالفقارعلی بھٹو کیس میں ڈنڈی ماری اور پہلے منتخب وزیراعظم کا عدالتی قتل کیا جب کہ بابے نے ہر آمر کے حق میں ڈنڈی ماری اور مارشل لاز کو غیر آئینی تحفظ فراہم کیا۔
ترجمان پی پی پی نے مزید کہا کہ اس بابے نے نصرت بھٹو کیس میں ڈنڈی ماری، ضیاء الحق کے مارشل لاء کو جائز قرار دیا، اس بابے نے اسمبلیاں ٹوٹنے پر بھی بینظیر بھٹو اور نواز شریف میں امتیاز برتا اور ڈنڈی ماری، بابے نے بعد میں خود تسلیم کیا کہ دباؤ میں آکر بھٹو کو پھانسی چڑھانے کا فیصلہ دیا، بابا آمروں کے دباؤ میں تو تھا ہی، اس نے تو نواز شریف کے کہنے پر بینظیر بھٹو کو سزا سنائی، بابے نے ظفر علی شاہ کیس میں ڈنڈی ماری، مشرف کے مارشل لاء کو تحفظ دیا، بابے نے آمر مشرف کو آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا وہ اختیار بھی دیا جو اس نے مانگا ہی نہیں تھا۔
ترجمان پی پی پی چودھری منظورکا کہنا تھا کہ بابے کے پانچ بیٹوں نے کہا کہ حدیبیہ ریفرنس کھولا جائے، تین نے کہا مقدمہ نہیں کھولنا، بابے نے مدت کی پابندی کو نظر انداز کرکے 9 سال بعد نوازشریف کی اپیل سنی اور منظور کی، اب مدت کی پابندی کی بنیاد پر اسی بابے نے حدیبیہ ریفرنس کھولنے سے انکار کر کے شریف خاندان کے حق میں ڈنڈی ماری۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment