ایمزٹی وی(کراچی)ڈیفنس کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک نوجوان انتظار کے ساتھ گاڑی میں سوار لڑکی کا بیان سامنے آگیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پولیس نے نوجوان انتظار کے ساتھ کار میں سوار لڑکی کو شامل تفتیش کرلیا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق لڑکی نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے وقت وہ اور انتظار گاڑی میں سوار تھے۔ فائرنگ سے قبل ہم نے قریبی دکان سے 2 برگر خریدے جس کے بعد انتظار کو کوئی شخص ملنے آیا۔ کچھ ہی دیر میں ایک گاڑی ہماری گاڑی کے آگے آکر رکی۔
کچھ لوگوں نے ہماری گاڑی کو روکا اور گاڑی کے اندر دیکھا۔ گاڑی کے اندر دیکھنے والے نے کچھ اشارہ کیا، پھر ایک موٹر سائیکل اور دوسری گاڑی بھی آئی، تاہم جب انتظار نے اپنی گاڑی وہاں سے آگے بڑھائی تو ہم پرفائرنگ ہوئی اور انتظار کو گولی لگی۔ اس کے بعد گاڑی آگے جا کر رک گئی۔ لڑکی نے کہا اس صورتحال سے میں انتہائی خوف زدہ ہوگئی تھی اور وہاں سے فرار ہوگئی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ انتظار حسین جاں بحق ہوگیا تھا۔ انتظار کے والد اشتیاق احمد نے پولیس تفتیش پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ انتظار کے ساتھ کار میں موجود لڑکی کو سامنے لایا جائے اور اس کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔