ایمزٹی وی(کراچی)کراچی میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے مجرموں کے خلاف نارتھ ناظم آباد میں نجی اسکول پر دستی بم حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ استغاثہ کالعدم القاعدہ کے ملزمان کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے اور عدم شواہد پر سعد عزیز عرف ٹن ٹن اور طاہر حسین منہاس عرف سائیں کو بری کردیا۔
پولیس نے کہا کہ دونوں ملزمان نے 18 مارچ 2015 کو نارتھ ناظم آباد میں نجی اسکول پر دھماکا کیا تھا جس سے اسکول کی بیرونی دیوار تباہ ہوگئی تھی۔ ملزمان کے وکیل نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعد عزیز اور طاہر حسین منہاس کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں، اسکول انتظامیہ نے بھی ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا۔ واقعے کی سی سی ٹی وی میں بھی ملزمان کو شناخت نہیں کیا جاسکا۔
عدالت نے ملزمان کو بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ ملزم سعد عزیز کو اس سے قبل بھی ایک مقدمہ میں بری کیا جاچکا ہے۔ مجموعی طور پر سانحہ صفورا میں سزائے موت یافتہ سعد عزیز پر 10 اور طاہر منہاس پر 9 مقدمات درج تھے۔
واضح رہے کہ 13 مئی 2015 کو کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ میں 8 مسلح افراد نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے تھے۔ فوجی عدالت نے ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔