Print this page

حکومت نےبچوں، والدین اوراساتذہ کی جانوں کوداؤپرلگادیا

کراچی: سندھ بھر چھٹی سے آٹھویں جماعت کے اسکولزکھولنے کے اعلان پراسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن آف پاکستان کی سوشل میڈیا کانفرنس ہوئی۔

کانفرنس میں اسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین ندیم مرزا کا کہناتھاکہ حکومت نے بچوں، والدین اور اساتذہ کی جانوں کو داؤ پر لگاتے ھوئے سندھ کے اسکولوں کو ایک بار پھر فیس وصولی کے لئے کھولنےکااعلان کردیا ہے ابھی تک ویکسینیشن مکمل نہیں ھوئی ہے۔

طلبہ، والدین اور ٹیچرز سراپا احتجاج کر رھے کرونا کی وجہ سے بے روزگاری اور آمدنی میں کمی کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کی تعلیم فیس نہ دینے کی وجہ سے منقطع ھو گئ ھے ان کا کیا ھوگا کوئی سوچنے کے لئے تیار نہیں ھےطلبہ کا مطالبہ ہے کہ پڑھائے امتحانات نہ لئے جائیں والدین مطالبہ کر رھے ہیں کہ بنداسکولوں کی فیسوں میں پچاس فیصد رعایت دی جائے اور کوئی سالانہ فیس، اصافہ،لیٹ فیس اور کوئی متفرق چارجز وصول نہ کئے جائیں

لیکن عدلیہ، حکومت، وزرائے تعلیم اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو یہ سب نہیں دکھائی دے رھاھے نہ سنائی دے رھا ھے انہیں اسکول مالکان کی طلبہ، والدین اور اساتذہ کے ساتھ زیادتی نظر نہیں آ رہی ہمارا مطالبہ ہے کہ:

1:-یکم اگست سے اساتذہ، نان ٹیچنگ اسٹاف اور والدین کی ویکسینیشن کرواکر تعلیمی ادارے کھولے جائیں۔

2: مارچ 2020سےجولائی 2021 تک فیسوں میں پچاس فیصد رعایت دی جائےاورتعلیمی اداروں کو پابند کیاجائےکہ اس مدت کے دوران کوئی سالانہ فیس،سالانہ اصافہ، لیٹ فیس اور متفرق چارجز وصول نہیں کئےجائیں

3- امتحانات نہ لئے جائیں اور طلبہ کو پروموٹ کر دیا جائے

4- اساتذہ کی جبری برطرفی سے روکا جائے اور انہیں پوری تنخواہ دی جائے

5- دس فیصد طلبہ کو فری شپ کے قانون کے مطابق اسکالرشپ دی جائے

6- ایک سے زائد بچوں پر سبلنگ ڈسکاؤنٹ دیا جائے

7- پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سہولت کاروں منسوب صدیقی اور رافعہ ملاح کو برطرف کرکے ان کے اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے ریگولیٹر کے دیگر اھکاروں کے اثاثوں کی تحقیقات کرائی جائے۔

اسٹوڈینس پیرینٹس فیڈریشن ان مطالبات کی منظوری کے لئے اپنا آئینی اور قانونی حق استعمال کرتے ھوئے عنقریب احتجاج کرے گی اور چاروں صوبوں، اسلام آباد اور آذاد کشمیر کی عدالتوں سے رجوع کرے گی

پرنٹ یا ایمیل کریں