Print this page

غیرفعال نجی جامعات کاچارٹرمنسوخ کرنےکافیصلہ

کراچی: سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 16غیر فعال نجی جامعات کاچارٹرمنسوخ کرنےکافیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزسندھ ہائر ایجوکیشن کے چیرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی زیرصدارت کمیشن کااجلاس ہوا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ 8 ایسی جامعات اور انسٹی ٹیوٹس ہیں جو بند ہوچکے ہیں جبکہ 8 ایسی جامعات چارٹر لے چکی ہیں جن کے پاس نا عمارت ہےاور نہ کوئ زمین ہے انھوں نے چارٹر انسپکشن اینڈ ایوالیشن کمیٹی کو نظر انداز کرکے چارٹر کرالیا تھا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کچھ ایسی جامعات 25 سے 50 کروڑ روپے میں اپنا چارٹر بیچنے کی کوشش کررہی ہیں جو افسوسناک امر ہے اس موقع پر طے کیا گیا کہ ان 16 جامعات کا چارٹر منسوخ کرنے کے لیے وزیر اعلی سندھ کو سمری بھیجی جائے۔

اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سکریٹری معین الدین صدیقی، ڈاکٹر نوشاد اے شیخ، شہناز وزیر علی، امتیاز قاضی، ڈاکٹر سروش لودھی، ڈاکٹر ثمرین حسین، ڈاکٹر طارق رفیع اور دیگر نے شرکت کی۔

ایچ ای سی نے دوسالہ پروگرام کی مزید اجازت دےدی

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایچ ای سی کے تحت طلبہ کو نجی او سرکاری جامعات میں اسکالر شپ دینے کا آغاز ہوگیا ہے اور سب سے زیادہ اسکالرشپ سی بی ایم کو دی گئیں۔

اجلاس میں ڈاکٹر نوشاد شیخ کو لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کی سنڈیکٹ کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی اجلاس میں جامعات میں اسمارٹ کلاس رومز قائم کرنے اور تین جامعات میں عالمی سیمینار کرنے کے سلسلے میں فنڈز جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں