Print this page

سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈزکےچیئرمینزکی تقرری کامعاملہ حل نہ ہوسکا

کراچی: سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈزکے چیئرمینزکی تقرری کامعاملہ پھرلٹک گیا۔

جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہوکاکہنا تھاکہ تلاش کمیٹی کی جانب سے سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز میں چیئرمینزکی تقرری کے لیے موزوں امیدواروں کے ناموں کی جوسمری ارسال ہوئی ہے اس پر وزیراعلیٰ سندھ سے بات کرکے فیصلہ کریں گے

انہوں نے مزید بتایا کہ موصول ہونے والے امیدواروں کے ناموں سے کوئی اعتراض نہیں تاہم کسی بھی فیصلے سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مشاورت ضروری ہے۔

واضح رہے کہ سندھ کے تعلیمی بورڈزمیں نوابشاہ،میرپورخاص،سکھر،حیدرآباداورسندھ بورڈآف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں نئے سربراہوں کی تقرری کے سلسلے میں سمری گزشتہ تقریباًایک ماہ سے مذکورہ وزیرکے پاس ہے۔

واضح رہے کہ اسماعیل راہو سندھ کے تعلیمی بورڈزکی کنٹرولنگ اتھارٹی پرسن ہیں جوکہ پہلے وزیراعلیٰ کے پاس تھی جس کے بعد وہ بورڈزکے حوالے سے آئینی یاقانونی دائرے میں فیصلہ کرنے میں آزادہیں تاہم انھوں نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کاعندیہ دیاہے۔

وزیربرائے یونیورسٹیزاینڈبورڈزکاکہناتھاکہ جامعہ کراچی میں بینظیر چیئرکی فعالیت اوربینظیرکنونشن سینٹرکے لیے کچھ فیصلے کیے ہیں جلد ہی یہ چیئرفعال ہوگی اورکنوینشن سینٹرکی تعمیر بھی دوبارہ شروع ہوگی ایک سوال کے جواب میں اسماعیل راہوکا کہنا تھاکہ سندھ کی موجودہ حکومت نے ہی سب سے پہلے صوبے میں طلبہ یونین کی بحالی کی قراردادمنظورکی اورموجودہ حکومت اپنے دورمیںہی طلبہ یونین کوبحال کرے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں