Print this page

سرسیدیونیورسٹی کےسابق چانسلرانجینئرزیڈاےنظامی کی نویں برسی کےموقع پردعائیہ تقریب منعقد

کراچی: سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام سابق چانسلرانجینئرزیڈاےنظامی کی نویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب کاانعقادکیاگیا۔

سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام انجینئر زیڈ اے نظامی کی نویں برسی کے موقع پر ایک دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ان کے ایصال ثواب کے لیے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عماد صدیقی نے دعا کرائی ۔ انجینئر زیڈ اے نظامی، سرسید یونیورسٹی کے بانی چانسلر تھے اور تاحیات وہ بطور چانسلر خدمات انجام دیتے رہے ۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ انجینئر زیڈ اے نظامی بہت آگے تک سوچتے تھے ۔ سرسید یونیورسٹی کا ایک بلاک ان کے نام سے موسوم کیا گیا ہے اور عنقریب کیمپس میں انجینئر زیڈ اے نظامی چیئر قائم کی جائے گی ۔ نظامی صاحب نے جامعہ میں طلباء کے لیے یونیفارم کو لازمی قراردیا ۔ انجینئرزیڈ اے نظامی، سرسید یونیورسٹی اور علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے بانی ارکان میں شامل تھے ۔ انھوں نے بتایا کہ میں مکہ مکرمہ میں پچاس سے پچپن سال مقیم رہا اور اس عرصے میں میری کئی ملاقاتیں نظامی صاحب سے ہوئیں ۔

سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ مستقبل کے لیے تبدیلی ضروری ہے مگر تبدیلی ایک بہت مشکل مرحلہ ہے ۔ جامعہکو طلباء کی رہنمائی کرنی چاہئے کہ وہ کس طرح آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ نظامی صاحب بہت آگے کی سوچ رکھتے تھے ۔ کئی سال پہلے جن چیزوں پر انھوں نے کام کیا ،وہ چیزیں آج دیکھنے میں آرہی ہیں ۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی ایگزیکیٹو کمیٹی کے ممبر اور انجینئر زیڈ اے نظامی کے فرزند فرخ نظامی نے کہا کہ ان کے والد سرسید یونیورسٹی کو نیویارک یونیورسٹی سے بڑی جامعہ بنانا چاہتے تھے ۔ وہ اس زمانے میں انکوبیشن سینٹر اور لینکس لیب پر کام کررہے تھے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں