Print this page

استادکےہاتھوں تشددسےنویں جماعت کےطالبعلم کی ہلاکت پروزیرتعلیم کانوٹس

کراچی: وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نےکندھ کوٹ کے نجی اسکول میں استاد کے ہاتھوں تشدد سے نویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت کی معاملے پر ایکشن لے لیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے ریجنل ایجوکیشن اتھارٹی کو واقعے کی تحقیقات اور کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد اتھارٹی نے نجی اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

متاثرہ طالب علم کے خاندانی ذرائع کے مطابق دھرم پال کے بیٹے ستیش کمار کو مبینہ طور پر استاد ذوالفقار چنہ نے کلاس روم میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کے بعد طالب علم اس حد تک خوفزدہ اور صدمہ میں تھا کہ وہ اسے برداشت نہ کر سکا اور دم توڑ گیا۔

لواحقین طالب علم کی لاش کو ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹر نے بچے کی موت کی تصدیق کردی، ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ بچے کے جسم پر تشدد کا نشان نہیں ہے۔

مقامی ہندو پنچایت نے استاد کے خلاف اے سیکشن پولیس تھانے میں واقعے کا مقدمہ درج کرایا تھا جس کے بعد پولیس نے رات دیر گئے اسکول کے پرنسپل اور استاد کو گرفتار کر لیا تھا۔

ہندو برادری کے افراد نے پریس کلب کی سامنے طالب علم کی لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہندو برادری کے دباؤ کی وجہ سے استاد اور پرنسپل کو حراست میں لے لیا تھا لیکن سرکاری ریکارڈ میں ان کی گرفتاری ظاہر نہیں کی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں