چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے ہوچکا ہے ہم آئین سازی اپنی سیاسی طاقت پر کرکے دکھائیں گے۔
پیپلزپارٹی کے پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں یہ میرا آخری ویک اینڈ ہوگا، مولانا صاحب کے جائز مطالبات کل وزیراعظم کے سامنے رکھے، امید کرتا ہوں وزیراعظم نے جو یقین دہانی کروائی ہے اس پر عملدرآمد کریں گے۔
بلاول بھٹو نے پارلیمانی کمیٹی کو آئینی ترامیم میں ووٹ ڈالنے کا طریقہ بھی سمجھایا۔
انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کو کہا کہ جہاں میں ووٹ دوں گا وہاں آپ کو ووٹ دینا ہے، کسی شق کی حمایت نہیں کرتا تو آپ نے بھی نہیں کرنی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کا مسودہ مشترکہ منظور ہونے کی خبروں کی تردید کردی۔
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے خصوصی کمیٹی میں مسودے کی مخالفت کی، منظوری کے وقت جے یو آئی ف کی رکن شاہدہ رحمان نے بھی اتفاق نہیں کیا۔
عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ میں نے آئینی ترامیم کے مسودے کی مخالفت کی ہے، جے یو آئی کی ممبر نے بھی مخالفت کی، کمیٹی کو بتایا ہماری لیڈر شپ کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات جاری ہے، موقف تھا مسودے کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے مشروط ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی سے کہا کہ حتمی منظوری کے لیے اڈیالہ جیل جانا پڑے گا۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق کمیٹی نے ہماری تجاویز نظرانداز کرکے اپنے طور پر مسودہ منظور کیا، ریکارڈ پر رہنا چاہیے کہ پی ٹی آئی نے مسودے کی مخالفت کی ہے۔
واضح رہے کہ آئینی ترامیم کیلیے قائم کی گئی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے آئینی ترامیم کا مسودہ منظور کر لیا جس میں 26 شقوں کی منظوری دی گئی۔