ایمزٹی وی(کراچی) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ امجد صابری کو 30 بور پستول سے قتل کیا گیا جو کالعدم تنظیم کے کارندے استعمال کرتے ہیں۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امجد صابری قتل کی 3 رخ سے تحقیقات جاری ہیں، امجد صابری کو 30 بور کی پستول سے قتل کیا گیا جو عموماً ٹارگٹ کلر استعمال نہیں کرتے، یہ پستول کالعدم تنظیم کے کارندے استعمال کرتے ہیں۔
آئی جی سندھ نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کے اغوا پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اویس شاہ کو امپورٹڈ کار میں اغوا کیا گیا، اس ماڈل کی پاکستان میں 3 ہزار گاڑیاں امپورٹ کی گئیں جن میں سے 3700 گاڑیاں کراچی میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اویس شاہ کیس کے سلسلے میں پولیس دن رات کام کررہی ہے اب تک 145 چھاپے مارے گئے، مغوی کا فون 48 گھنٹوں بعد لنڈی کوتل میں آن ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات سندھ کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ نے کہا تھا کہ پولیس امجد صابری کے قاتلوں کے بہت قریب پہنچ چکی ہے جب کہ اویس شاہ کے حوالے سے یقین ہےکہ اغوا کاروں نے انہیں کراچی میں ہی رکھا ہوا ہے