ایمزٹی وی (کھیل) 8 ٹیمیں ٹرافی پانے کیلیے کوشاں نظر آئیں گی، پاکستانی ٹیم پہلا میچ بیلجیئم کیخلاف کھیلے گی،اسی روز پول اے میں آسٹریلیا کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوگا۔ دوسرے پول میں میزبان بھارت کا جرمنی سے میچ شیڈول ہے، نیدر لینڈز اورارجنٹائن کی ٹیمیں بھی مدمقابل ہوں گی۔ پاکستانی کپتان محمد عمران حریف ٹیم کو کسی بھی صورت کمزور تصور نہیں کرتے،انھوں نے کہاکہ ہماری قوت کھلاڑیوں کا یکجا ہو کر کھیلنا ہے،ہم فاتحانہ آغازکیلیے پُرامید ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ اور اولمپکس کے بعد دنیائے ہاکی کے تیسرے بڑے ایونٹ چیمپئنز ٹرافی کیلیے8 ممتاز ٹیمیں ہفتے سے بھارتی شہر بھوبنیشورمیں مقابل ہوں گی، پاکستان کوپول اے میں ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا، انگلینڈ اوریورپیئن چیمپیئن شپ کی سلورمیڈلسٹ بیلجیئم کا چیلنج درپیش ہوگا، پول بی میزبان بھارت، اولمپک گولڈ میڈلسٹ جرمنی، نیدرلینڈز اورارجنٹائن پرمشتمل ہے۔ چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا کو سب سے زیادہ 13 مرتبہ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ پاکستان نے3 بار کارنامہ سرانجام دیا۔گرین شرٹس نے گذشتہ ایڈیشن میں کانسی کا تمغہ جیت کر براہ راست اس ایونٹ کیلیے کوالیفائی کیا تھا۔جمعے کو ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں تمام کپتان شریک ہوئے۔
بعد ازاں مختلف اوقات میں ٹریننگ سیشنز کا انعقاد ہوا۔ دریں اثنا پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان کی نظریں محمد عمران کی نظریں چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ پر مرکوز اور وہ بیلجیئم کو زیر کر کے فاتحانہ آغاز چاہتے ہیں۔ پریکٹس میچ میں کامیابی سے کھلاڑیوں کے حوصلے خاصے بلند ہو گئے، البتہ کوچ کی طرف سے ہدایات ملی ہے کہ اس کامیابی کو بھول کر صرف بیلجیئم سے مقابلے پر توجہ دیں۔ محمد عمران نے کہا کہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ڈیڑھ برس سے کسی بھی یورپی ٹیم کے خلاف نہیں کھیلی، اس لیے جیتنا آسان نہیں ہوگا تاہم تمام پلیئرز ایک یونٹ کی مانند کھیلے تو ایسا ممکن ہے۔