ھفتہ, 23 نومبر 2024


قومی ٹیم میں ہنگامی اقدامات کی تیاریاں

ایمز ٹی وی (کھیل) ناتواں ون ڈے ٹیم کو قدموں پر کھڑا کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا، دورئہ انگلینڈ میں کارکردگی کا پوسٹ مارٹم عید کے بعد ہوگا،کپتان اظہر علی چیف سلیکٹرانضمام الحق اورپی سی بی حکام سے ملاقات میں شکستوں کی وجوہات سے آگاہ کریں گے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے مستقبل کے ون ڈے ایونٹس کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا، بہتری کیلیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق سینئر، جونیئر کا لحاظ کیے بغیر مستقبل کے پلان میں فٹ نہ ہونے والے کرکٹرز کو بتدریج فارغ کردیا جائے گا، چیمپئنزٹرافی آئندہ سال انگلینڈ میں شیڈول ہونے کے پیش نظر ہر طرح کی کنڈیشنز میں کارکردگی دکھانے کے اہل کھلاڑیوں کو ترجیح دی جائے گی، ٹاپ آرڈر کو مستحکم بنانے کیلیے موزوں بیٹسیمنوں کی فہرست تیار ہوگی، ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذر کو پاور ہٹنگ کی اضافی خوبی رکھنے والے فاسٹ بولرز کی تلاش کا ٹاسک دیدیا گیا، محمد حفیظ کی ویسٹ انڈیز کیخلاف ایک روزہ میچز میں شرکت بھی مشکوک ہوگئی،فٹنس بحال ہونے پر پر بھی ٹیم میں جگہ بنانا مشکل ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ سے ون ڈے سیریزمیں4-1سے شکست کے بعد یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ اظہرعلی کوقیادت سے ہٹا دیا جائے گا، انھیں رضاکارانہ طور پر دستبردار کرانے کی مہم بھی شروع کی جا چکی تھی لیکن انکار پر کسی بحرانی صورتحال کو ٹالتے ہوئے ویسٹ انڈیز سے سیریز کیلیے کپتان برقرار رکھنا ہی مناسب خیال کیا گیا،اس فیصلے میں ہیڈکوچ مکی آرتھر، چیف سلیکٹر انضمام الحق اور چند سابق کرکٹرز کی رائے نے بھی اہم کردار ادا کیا، اظہرعلی انگلینڈ سے وطن واپس پہنچ چکے ہیں، عید کے بعد قومی ون ڈے ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے مستقبل کا پلان تیار کیا جائے گا، کپتان، چیف سلیکٹرانضمام الحق اورپی سی بی حکام سے ملاقات میں انگلینڈ سے سیریزمیں شکست کی وجوہات پربات چیت کریں گے۔
سلیکٹرز اور بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار اس وقت آسٹریلیا میں موجود مکی آرتھر سے رابطے میں ہیں، غیر ملکی کوچ نے مستقبل کے ون ڈے ایونٹس کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا، مختلف تجاویز پرغور کرنے کیلیے 23 ستمبر سے شروع ہونے والی ٹوئنٹی 20سیریز سے قبل اظہر علی سے یواے ای میں ملاقات بھی شیڈول کی جا سکتی ہے، چیئرمین پی سی بی شہریارخان دل کی سرجری کے بعد لندن میں زیرعلاج ہیں اوررواں ماہ کے آخرمیں وطن لوٹیں گے، اگر صحت نے اجازت دی تو 30ستمبر کو ویسٹ انڈیز کیخلاف پہلے ون ڈے سے قبل وہ معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلوں کی حتمی منظوری دیں گے۔

ذرائع کے مطابق سلیکٹرز اور کوچنگ اسٹاف اس بات پر متفق ہیں کہ زوال پذیر ایک روزہ کرکٹ کو نئی آکسیجن اور سوچ دینے کی اشد ضرورت ہے، دورئہ آسٹریلیا اور چیمپئنزٹرافی انگلینڈ میں شیڈول ہونے کے پیش نظر ایسے کرکٹرز کو ترجیح دی جائے جو صرف یواے ای ہی نہیں بلکہ ہر طرح کی کنڈیشنز میں کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہوں، گھسے پٹے مہرے دوبارہ آزمانے کے بجائے بہترین فٹنس کے حامل نئے چہروں کو تواتر سے مواقع دیے جائیں، ٹاپ آرڈر کو استحکام دینے کیلیے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست تیار کرلی گئی، سلیکٹرز کی ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذرسے ملاقاتوں میں طویل مدت پالیسی پر بھی غور کرتے ہوئے فاسٹ بولنگ کی بھرپور صلاحیت رکھنے والے ایسے آل راؤنڈرز تلاش کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو پاور ہٹنگ بھی کرسکیں،اس مقصد کیلیے ابتدائی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔
حتمی انتخاب ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے کرکے این سی اے میں فٹنس اور مہارت بہتر بنانے پر کام کیا جائے گا، سینئرز سمیت مستقبل کے پلان میں فٹ نہ ہونے والوں کو بتدریج فارغ کرنے کا فیصلہ ہوگا، متبادل پول تیار کرنے کیلیے ریکارڈ مرتب کیاگیا ہے، محمد عرفان، عمرگل اور خاص طور پر محمد حفیظ کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی،انگلینڈ میں آؤٹ آف فارم اور پھر انجرڈ ہوکر واپس آنے والے آل راؤنڈر بولنگ پر پابندی کا شکار ہیں۔

وہ ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹوئنٹی 20میچز سے باہر ہوچکے، ان کی ون ڈے سیریز میں شرکت بھی مشکوک ہے،اگرچہ انھوں نے ہلکی پھلکی ٹریننگ کا آغاز کر دیا اور تھوڑی بہت بیٹنگ بھی کررہے ہیں لیکن 100 فیصد فٹنس حاصل کرنے کیلیے کم از کم3 ہفتے درکار ہیں،ویسٹ انڈیز کیخلاف ون ڈے سیریز کا آغاز30 ستمبر کو ہوگا، بولنگ ایکشن کلیئر کرانے کیلیے پیش رفت بھی تعطل کا شکار ہے، مسائل ختم ہونے پر انھیں 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کیلیے زیر غور لایا جاسکتا ہے، ذرائع کے مطابق اگر حفیظ نے کم بیک کیا بھی تو ان کیلیے پلیئنگ الیون میں جگہ بنانا مشکل ہوجائے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment