ایمزٹی وی(کھیل) پاکستان نے تین میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ویسٹ انڈیز کو 16 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان کی جانب سے شرجیل خان اور خالد لطیف نے اننگز کا آغاز کیا لیکن شرجیل زیادہ دیر وکٹ پر نہ رک سکے اور تیسرے ہی اوور میں 2 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے تاہم خالد لطیف نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 40 رنز بنائے اور ٹیم کی پوزیشن بہتر بنائی جب کہ وہ رن آؤٹ ہوگئے۔
بابراعظم 19 رنز بنا کر واپس لوٹ گئے جس کے بعد کپتان سرفراز احمد اور شعیب ملک نے قومی ٹیم کو سنبھالا دیا اور بڑی پارٹنر شپ لگائی جس کے بعد شعیب ملک آخری اوور میں 37 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے اور پھر عمر اکمل کپتان کا ساتھ نبھانے آئے، سرفراز احمد آخر تک کریز پر ڈٹے رہے اور 46 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کے ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کے بلے باز جب کریز پر آئے تو شاہینوں نے اپنی بولنگ سے انہیں زیادہ دیر تک ٹکنے نہ دیا، جانسن چارلس 10 رنز بنا کر عماد وسیم کی گیند پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے اور لیوس کو سہیل تنویر نے صرف 3 رنز پر ہی چلتا کیا۔ ویسٹ انڈیز کا کوئی بھی بلے باز پاکستان کی بولنگ کے سامنے زیادہ دیر تک قدم نہ جما سکا اور پوری ٹیم مقررہ اوورز میں 161 رنز ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور144 رنز تک محدود رہی۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے فلیٹچر 29 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر اور حسن علی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جب کہ عماد وسیم، محمد نواز اور وہاب ریاض نے بالترتیب ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ شاندار کارکردگی پر کپتان سرفراز احمد کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے لڑکوں نے بہت محنت کی، میچز میں نئے کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا ک ہٹی 20 میں اٹیک کرنے کی کوشش کرتا ہوں جس میں کامیاب رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان نے عماد وسیم کی شاندار بالنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کو 9 وکٹوں سے شکست دی تھی، عماد وسیم نے اس میچ میں صرف 14 رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جس کے بعد وہ ٹی ٹوئنٹی میچ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر بھی بن گئے ہیں۔