ایمزٹی وی(کھیل) سیاسی کشیدگی کے ماحول میں بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی زہر اگلنا شروع کردیا، صدرانوراگ ٹھاکر نے ہرزہ سرائی کی کہ دہشت گردوں کی مددکرنے والوں کو بے نقاب کرنے کیلیے کوشاں ہیں، موجودہ حالات میں کسی طور بھی پاکستان سے مقابلوں میں شرکت کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین آخری سیریز 2012 میں کھیلی گئی تھی، 3 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی20 میچز کی میزبانی اور مال بنانے کا موقع بی سی سی آئی کو ملا تھا، روایتی حریفوں نے2007 میں بنگلور میں آخری ٹیسٹ کھیلا تھا، فیوچر ٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو بھارت کی میزبانی کرنا تھی لیکن بی سی سی آئی کی جانب سے ٹال مٹول کا سلسلہ جاری رہا، البتہ گرین شرٹس نے رواں سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹوئنٹی 20میں شرکت کی تھی۔
اب پی سی بی اپنی ہوم سیریز آئندہ سال جون میں انگلینڈ میں کرانے کا خواہاں ہے، مگر اڑی میں حملوں، سرحدوں پر کشیدگی اور اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں دونوں پڑوسی ملکوں کی جانب سے سخت موقف اپنائے جانے کے بعد بھارتی بورڈ نے بھی زہر اگلنے میں تاخیر نہیں برتی، سیاسی کیریئر رکھنے والے بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر خاص طور پر اس طرح کے مواقع کو سیاسی شہرت کا ذریعہ بنانا نہیں بھولتے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردوں کی مدد کرنے والوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کیلیے کوشاں ہے،ایسے ملک کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیل سکتے، اس طرح کے حالات میں باہمی سیریز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھارتی میڈیا کے مطابق سیاسی تناؤ کی اس فضا میں انوراگ ٹھاکر کی جانب سے سخت موقف سامنے آنے کے بعد مستقبل قریب میں کسی بھی وینیو پر پاک بھارت سیریز کے امکانات نظر نہیں آتے۔