ھفتہ, 23 نومبر 2024


قومی ٹیم کا شارجہ میں پریکٹس سیشن

ایمز ٹی وی (کھیل) ٹوئنٹی 20 سیریز میں فتح کے بعد اب لاغر ون ڈے ٹیم کو قدموں پرکھڑا کرنے کی تیاری مکمل ہوگئی، جیت کی لگن کھلاڑیوں کو کندن بنانے لگی۔

مختصر طرز کے میچز میں لگاتار 4کامیابیوں نے مستقبل کے حوالے سے توقعات بھی کئی گنا بڑھا دیں،باصلاحیت نوجوانوں کی آمد سے سینئرز سے بھی قدامت پرستی کا ’چولا‘ اتارنے پر مجبور ہوگئے، ویسٹ انڈیز کے خلاف سرفراز احمد کی زیرقیادت ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ نے ایک روزہ کپتان اظہر علی پر بھی دباؤ بڑھا دیا، انھوں نے ابوظبی میں حریف قائد جیسن ہولڈر کے ساتھ ٹرافی اور لوگو کی رونمائی کردی، دونوں ٹیموں نے شارجہ میں پریکٹس بھی کی۔

دوسری جانب سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ورلڈ چیمپئن کے خلاف وائٹ واش کی توقع نہیں تھی، کھلاڑیوں نے صلاحیتوں سے بڑھ کر پرفارم کیا، 50 اوورز کے فارمیٹ میں بھی حریف سائیڈ کو ہرانے کیلیے پُرعزم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 میں قیادت کی تبدیلی پاکستان ٹیم کو راس آگئی جو سرفراز احمد کی کپتانی میں لگاتار چار میچز جیت چکی ہے، اس سلسلے کا آغاز انگلینڈ کے خلاف واحد میچ سے ہوا اور ویسٹ انڈیز سے سیریز میں بھی جاری رہا۔ فتح کی لگن نے کھلاڑیوں میں نئی روح پھونک دی،ان کے رنگ ڈھنگ مکمل طور پر تبدیل دکھائی دیے، نوجوان کھلاڑی ملنے والے مواقعوں کو دونوں ہاتھوں سے تھامتے ہوئے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں، ان کی وجہ سے گرین شرٹس پر لگا زمانہ قدیم کی کرکٹ کھیلنے کا لیبل بھی ہٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، نوجوان پلیئرز کی باڈی لینگویج اور جارحانہ انداز میں کامیابی کیلیے جوش وخروش نے ٹیم میں موجود سینئرز کو بھی قدامت پسندی کا چولا بدلنے پر مجبور کردیا، وہ بھی ٹیم میں موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب رہے ہیں۔

پاکستان کی اگلا ہدف ون ڈے سیریز ہے جو جمعے کو شروع ہورہی ہے، اس میں قیادت اظہر علی کریں گے، محدود ترین فارمیٹ میں کالی آندھی کے خلاف شاہینوں کی شاندار کارکردگی سے ان پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوگیا،ان کے لیے ویسے ہی ٹیم کو رینکنگ میں نویں پوزیشن پر دیکھ کر حوصلہ برقرار رکھنا مشکل ہورہا ہے، البتہ ٹوئنٹی 20 سیریز میں کامیابی کی وجہ سے بہرحال ون ڈے سائیڈ کے بھی حوصلے بلند اور وہ اس میں بھی کامیابیوں کا سلسلہ برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔

گذشتہ روز دبئی کے مقامی ہوٹل میں ون ڈے سیریز کی ٹرافی اور لوگو کی رونمائی ہوئی جس میںاظہر اور ان کے ویسٹ انڈین ہم منصب جیسن ہولڈر موجود تھے۔ بعد ازاں دونوں ٹیموں نے شارجہ میں پریکٹس کی جہاں پہلا ون ڈے انٹرنیشنل بھی شیڈول ہے۔

ادھر بطور کپتان ویسٹ انڈیز پر کلین سوئپ کرنے والے سرفراز احمد اسے ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیتے ہیں، انھوں نے کہاکہ یہ ایک نئی سائیڈکی تشکیل کی جانب پہلا قدم ہے، اگر ہم دنیا کی بہترین ٹیم بننا چاہتے ہیں تو کارکردگی میں مستقل مزاجی لانا ہوگی، جونیئر اور سینئر پلیئرز عمدہ پرفارم کرتے ہوئے اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، یہی اچھی ٹیم کی علامت ہے۔

سرفراز احمد نے تسلیم کیا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف کلین سوئپ ان کے گمان میں بھی نہیں تھا، انھوں نے کہا کہ ہم نے اندازہ نہیں لگایا تھا کہ ورلڈ چیمپئن کیخلاف 3-0 سے جیت جائیں گے، میں اس کا پورا کریڈٹ کھلاڑیوں کو دوں گا جنھوں نے صلاحیتوں سے بڑھ کرپرفارم کیا، یہی وجہ ہے کہ ہم سیریز اپنے نام کرنے میںکامیاب رہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میرے لیے خوشی کی بات یہ ہے کہ سینئرز اور جونیئرزسب ہی تعاون کرتے ہوئے اچھا کھیل پیش کررہے ہیں، میں خود بھی بطورکپتان کافی لطف اندوز ہورہا ہوں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment