ایمز ٹی وی (کھیل) پی سی بی آفیشلز کے غیرملکی دورے حکومت کو بھی کھٹکنے لگے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے 3 سال کے دوران تمام ٹورز، مقاصد اور اخراجات کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، خصوصاً دورہ انگلینڈ کے دوران 3 سے 4 کروڑ روپے اس مد میں خرچ کیے جانے کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشلز غیرملکی ٹورز کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، اس حوالے سے ہر برس کروڑوں روپے خرچ ہو جاتے ہیں، گذشتہ عرصے جب ٹیم انگلینڈ گئی تو تقریباً تمام افسران باری باری وہاں پہنچے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ’’غریب‘‘ بورڈ نے ان ٹورز پر تین سے چار کروڑ روپے پھونک دیے، میڈیا کے ذریعے یہ اطلاعات جب حکومت تک پہنچیں تو وہ بھی نوٹس لینے پر مجبور ہو گئی، اسلام آباد سے قریبی ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے پی سی بی کو ایک سوالنامہ ارسال کیا ہے۔
اس میں تین برس کے دوران تمام آفیشلز کے غیرملکی دوروں کی تفصیل طلب کرلی گئی ہیں، ٹورز کے مقاصد اور اخراجات کی بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں، کمیٹی کے قریبی ذرائع کے مطابق’’ ارکان کو جب زبانی طورپر بتایا گیاکہ بورڈ آفیشلز کے کیا ٹھاٹ باٹ ہیں تو وہ حیران رہ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنے ٹورز تو ہم نہیں کرتے جتنے پی سی ارکان کے ہوتے ہیں‘‘ انھوں نے چیئرمین شہریارخان، ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی، چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد سمیت تمام ارکان کے دوروں کی تفصیلات مانگی ہیں، رپورٹ ملنے کے بعد بورڈ حکام کو بلا کر بازپرس کی جائے گی کہ ایک طرف تو آپ ملک میں کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے مالی خسارے کا رونا روتے ہیں، دوسری جانب شاہ خرچیاں بھی جاری ہیں، یہ سب کچھ بند کیا جائے۔ واضح رہے کہ کمیٹی ارکان پہلے ہی پی سی بی کی جانب سے دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان ظاہر کرچکے ہیں لہٰذا اگلا اجلاس خاصا گرماگرم ہونے کی توقع ہے۔