ایمز ٹی وی (کھیل) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ فل سائمنز اور ڈیرن سیمی کو ٹیم سے نکالنے کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کو نقصان پہنچا، پاکستان کیخلاف متحدہ عرب امارات میں سیریز شروع ہونے سے محض تھوڑا پہلے کیریبیئن بورڈ کے فیصلے نے ٹیم پر منفی اثر ڈالا جس سے ٹیم کی پرفارمنس بھی متاثر ہوئی، پاکستان حالیہ سیریز کے تمام میچز جیت سکتا ہے اور ٹور کا نتیجہ 9-0 بھی ہوسکتا ہے۔
87 ٹیسٹ میں 373 وکٹیں اپنے نام کرنے والے وقار یونس نے کہا کہ ویسٹ انڈین ٹیم کی حالیہ پرفارمنس خاص کر ٹی ٹوئنٹی میں کارکردگی خراب ہونے کی وجہ سائمنز کو نکالا جانا اور ڈیرن سیمی کا موجود نہ ہونا ہے جو کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی کی تحریک دلاتے تھے، ٹیم ذہنی الجھاؤ کا شکارلگتی ہے، وقار یونس نے پیشگوئی کی کہ اگر کیریبیئنز نے اپنی بری کارکردگی کا جلد سدباب نہ کیا تا ویسٹ انڈیزکو ٹور کے ہرگیم میں شکست کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس میں آئندہ ہونے والے 3 ٹیسٹ میچز بھی شامل ہیں، وقار نے کہا کہ اس سے پہلے کے بہت دیر ہوجائے انھیں بہتری لانا ہوگی، اس وقت جو میں سیریز کی صورتحال دیکھ رہا ہوں شاید کہ یہ 9-0 بھی ہوسکتا ہے۔
کسی کو ویسٹ انڈیزکو تحریک دینے کی ضرورت ہے کہ وہ مثبت کرکٹ کھیلیں، 44 سالہ سابق پاکستانی کھلاڑی نے کہا کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ٹیم میں کئی خامیاں ہیں، ٹور پرآنے سے قبل ان کے کوچ کو عہدے سے فارغ کردیا گیا اس وجہ سے وہ ایک یونٹ کی طرح نہیں لگ رہے، انھوں نے کہا کہ نئے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ کو کوئی بھی فیصلہ لیتے ہوئے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ ان کے پیش رو ڈیرن سیمی کونکالا جاچکا ہے، اگرآپ اپنے ملک سے باہر کھیل رہے ہوں تو یہ چیزیں کبھی بھی اچھی اورآسان نہیں ہوتیں۔ سابق پاکستانی کوچ کا کہنا تھا کہ ان تمام چیزوں نے پلیئرزکومتاثر کیا ہے جسے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا، ان کی باڈی لینگویج بھی درست نہیں تھی، عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز نے اپریل میں بھارت میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں عمدہ پرفارمنس دیتے ہوئے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کپ جیتا تھا۔