ایمز ٹی وی (کھیل) بھارت نے پاکستان کو کھیلوں میں بھی عالمی سطح پر تنہا کرنے کی سازشوں کا آغاز کر دیا، بھارتی لابی کے زیراثر انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن نے پاکستان کی ورلڈکپ میں شرکت کے دروازے بند کر دیے۔
آئی کے ایف کے سربراہ اور بھارتی شہری دیوراج چترویدی کے مطابق موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور دونوں قوموں کے بہتر مفاد میں ہم نے پاکستان کو میگا ایونٹ سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب پاکستان نے عالمی باڈی پر غیرمنصفانہ سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے تحت کیا گیا تو پاکستان کے ساتھ بھارت کو بھی ایونٹ سے باہر رکھا جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے سیاسی محاذ کے بعدکھیلوں میں بھی پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے گھناؤنے منصوبے پر کام کا آغاز کر دیا، بی سی سی آئی کے سربراہ انوراگ ٹھاکر پہلے ہی واضح کر چکے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کھیلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
بھارتی ہاکی ٹیم کے کپتان سری جیش بھی کہہ چکے کہ رواں ماہ ملائیشیا میں شیڈول ایشین چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کو عبرتناک شکست دے کر اپنی فوج کو جیت کا تحفہ دیں گے، اب سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان کو کبڈی ورلڈ کپ سے بھی باہر کر دیا گیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کے سربراہ دیو راج چترویدی کا تعلق بھی بھارت سے ہے، انھوں نے اپنی حکومت کو خوش کرنے کیلیے پاکستان کو عالمی کپ سے باہر کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ2ایٹمی ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث پاکستان کو ورلڈ کپ میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات گذشتہ ماہ اڑی حملے کے نتیجے میں18بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے کشیدہ ہیں، جلتی پر تیل کا کام گذشتہ ہفتے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں بھارت کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے نے کیا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے جھوٹا قرار دیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کے سربراہ دیوراج چترویدی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا یہ درست موقع نہیں، پاکستان انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کا قابل قدر رکن ہے تاہم موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور دونوں قوموں کے بہتر مفاد میں ہم نے فیصلہ کیاکہ پاکستان کو میگا ایونٹ سے باہر رکھا جائے۔
یاد رہے کہ کبڈی کا ورلڈ کپ7 اکتوبر سے احمد آباد میں ہوگا جس میں بھارت سمیت ایران، امریکا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ، پولینڈ، کینیا اور ارجنٹائن کی ٹیمیں ایکشن میں دکھائی دیں گی، افتتاحی مقابلہ ایران اور امریکا کی ٹیموں کے درمیان شیڈول ہے، دوسری جانب پاکستان نے انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن پر غیرمنصفانہ سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے تحت ہی کیا گیا تو دونوں حریف ممالک کو ایونٹ سے باہر کیا جانا چاہیے۔
پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکریٹری رانا محمد سرور نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو بتایاکہ ہم نے اس مسئلے پر بات کرنے کیلیے ایک اجلاس بلا لیا لیکن ایک بات واضح ہے کہ پاکستان کے بغیر کبڈی ورلڈ کپ نہیں ہوگا، یہ ایسے ہی ہے جیسے برازیل کے بغیر فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد کیا جائے، انھوں نے کہاکہ انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کا یہ فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے، معاملے کو عالمی باڈی کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔
رانا سرور نے کہا کہ پاکستانی کبڈی ٹیم کے ویزوں کیلیے پہلے ہی رجوع کیا جا چکا تاہم بھارتی وزارت داخلہ نے ابھی تک ٹیم کو کلیئرنس نہیں دی، محمد سرور نے کہا کہ پاکستان کبڈی فیڈریشن نے حکومت پاکستان سے اپنی ٹیم بھارت بھیجنے کی اجازت طلب کررکھی ہے، ٹیم اسی صورت میں وہاں جائے گی جب پاکستانی حکومت اس کی اجازت دے گی۔
انھوں نے کہا کہ سیاست اور کھیل کو الگ رکھنا چاہیے، ماضی میں پاکستانی کھلاڑیوں کو بھارت میں ہونے والی کبڈی لیگ میں بھی حصہ نہیں لینے دیا گیا اور ویزے جاری نہیں کیے گئے تھے، اس وقت پاکستانی کبڈی ٹیم بہت فارم میں ہے، وہ گذشتہ دنوں ویت نام میں ہونے والے ایشین بیچ گیمز کے فائنل میںبھارت کو شکست دے چکی لیکن افسوس کہ ورلڈ کپ میں شائقین ایک بڑی ٹیم کو کھیلتا دیکھنے سے محروم رہ جائیں گے۔
ادھر پاکستان کبڈی ٹیم کے کپتان ناصر علی کا کہنا ہے کہ ایشین بیچ گیمز میں روایتی حریف بھارت کو فائنل میں شکست دینے کے بعد ہم ورلڈکپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے فیورٹ تھے، سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمیں میگا ایونٹ سے باہر کر دیا گیا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کے بغیر ٹورنامنٹ کی اہمیت نہیں ہوگی اور شائقین بھی اس میں کوئی خاص دلچسپی نہیں لیں گے۔