ھفتہ, 23 نومبر 2024


پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں آج پھرمدمقابل ہونگی


پاکستان ٹی 20 اور ون ڈے سیریز میں ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کرنے کے بعد اب حریف ٹیم کو دن میں تارے دکھانےکا عزم لئے جمعے کو شیخ زید اسٹیڈیم میں اتر رہی ہے۔ پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف سیریز برابر کرنے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے شروع ہوگا۔

مکی آرتھر نے پہلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین ٹیم کی جانب سے کم بیک کے بعد اپنے کھلاڑیوں خبردار کیا ہے کہ مہمان ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔ اس لئےوہ پہلے میچ میں حاصل ہونے والے ایڈوانٹیج کو ضائع نہ کریں۔پاکستان کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔

دبئی کے ڈے نائٹ ٹیسٹ میں گلابی گیند کے تجربے کے بعد ابوظہبی کے دوسرے ٹیسٹ میں کرکٹ ایک بار پھر اپنے روایتی طریقے یعنی دن کی روشنی میں سرخ گیند سے کھیلی جائے گی۔ پاکستانی کپتان مصباح الحق کو یقین ہے کہ ڈے نائٹ ٹیسٹ کے برعکس ڈے میچ میں ان کی ٹیم کی کارکردگی زیادہ اچھی رہے گی۔

تمام کھلاڑی دن کی روشنی میں سرخ گیند سے کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ پاکستان نے اگرچہ دبئی میں ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ 56 رنز سے جیت لیا تھا،لیکن مصباح الحق کا کہنا تھا کہ گلابی گیند سے بولنگ کرتے ہوئے ان کے بولرز کو رات کے وقت پڑنے والی اوس کی وجہ سے مشکل کا سامنا رہا۔

ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کو تجربہ کار یونس خان کی خدمات حاصل ہونگی، جو ڈینگی وائرس کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق آرام کرنے کے سبب پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل سکے تھے۔ یونس خان کے ٹیم میں آنے کے نتیجے میں بابراعظم کو جگہ چھوڑنی پڑے گی جنہیں یونس خان کی غیرموجودگی میں دبئی ٹیسٹ میں ٹیسٹ کیپ دی گئی تھی اور انہوں نے پہلی اننگز میں نصف سنچری اسکور کی تھی۔

یونس خان کو ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز کی تکمیل کے لیے 544 رنز درکار ہیںاور پاکستانی ٹیم میں ایک فاسٹ بولر کی جگہ لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر کی شمولیت یقینی ہے۔ کپتان مصباح الحق نے دبئی ٹیسٹ کے اختتام پر کہا تھا کہ انہیں ذوالفقار بابر کی کمی محسوس ہوئی تھی۔

پاکستانی ٹیم کا ملک سے باہر یہ 250 واں ٹیسٹ میچ ہےاور اب تک کھیلے گئے 249 ٹیسٹ میچوں میں 73 جیتے ہیں 91 میں اسے شکست ہوئی ہے اور85 ڈرا ہوئے ہیں۔ ابوظہبی میں پاکستانی ٹیم ناقابل شکست ہے۔ اس نے اس میدان میں آٹھ ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں، جن میں سے چار جیتے ہیں اور چار ڈرا ہوئےہیں۔

مصباح الحق نے اس میدان میں سب سے زیادہ 898 رنز اور سب سے زیادہ 5 سنچریاں بنائی ہیں۔ بولنگ میں ذوالفقار بابر صرف چار ٹیسٹ میچوں میں 20 وکٹیں حاصل کرکے قابل ذکر رہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر کو ٹیسٹ میچوں میں اپنی پہلی جیت کا انتظار ہے۔

وہ اب تک دس ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کرچکے ہیں، جن میں سے سات میں ویسٹ انڈیز کو شکست ہوچکی ہے اور تین میچز ڈرا ہوئے ہیں۔ شیخ زائد اسٹیڈیم کی وکٹ اسپنرز کے لئے سازگار بتائی جاتی ہے۔ گذشتہ سال اس گرائونڈ پر پاکستانی بیٹنگ عادل رشید کے سامنے مشکلات سے دوچار دکھائی دی۔ اور ہارتے ہارتے میچ کو بمشکل ڈرا کرانے میں کامیاب ہوئی تھی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment