ایمز ٹی وی (کھیل) قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم غلطیاں کرتے چلے گئے جس کے سبب مہمان ٹیم کے خلاف ناقابل شکست رہنے کا نادر موقع گنوا دیا۔ شارجہ ٹیسٹ میں شکست سے قبل پاکستان نے ٹی ٹوئنتی اور ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ویسٹ انڈیز کو شکست دینے کے بعد دبئی اور ابو ظہبی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچوں میں بھی شکست سے دوچار کیا۔ تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹبیٹنگ بری طرح ناکام رہی جہاں پہلی اننگ میں محض 281 رنز بنانے کے بعد دوسری اننگز میں 56 کے خسارے سے دوچار ٹیم صرف 48 رنز پر یونس خان اور مصباح الحق سمیت چار بلے بازوں سے محرمو ہو چکی تھی۔
ویسٹ انڈیز نے 153 رنز کا آسان ہدف میچ کے پانچویں دن دو سیشنز قبل ہی پورا کر کے یادگار کامیابی حاصل کی جس کا سہرا کریگ بریتھ ویٹ کے سر ہے جنہوں نے پہلی اننگز میں 142 رنز بنا کر بیٹ کیری کیا اور پھر دوسری اننگز میں ناقابل شکست 60 رنز کے ساتھ اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔ مصباح الحق نے میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں شکست مایوس کن ہے، مجموعی طور پر ہم نے اپنے معیار کے مطابق کھیل پیش نہیں کیا، ہماری بیٹنگ اور فیلڈنگ بہت بری تھی۔ 'ویسٹ انڈیز نے ڈسپلن سے کھیلا اور ہم غلطیاں کرتے چلے گئے اور ہار گئے۔ موزوں کنڈیشنز میں خود سے انتہائی نچلی درجے پر موجود ٹیم سے ٹیسٹ میچ ہارنا زیادہ بڑا دھچکا ہے۔ حریف ٹیم چاہے کتنا ہی اچھا کھیلے لیکن آپ کو اس کے بعد انتہائی مضبوطی کے ساتھ میچ میں واپسی کی ضرورت ہوتی ہے'۔
چوتھے دن کے کھیل کے بعد گرین شرٹس کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سیریز کی طوالت کے سبب کھلاڑیوں کی تھکاوٹ کو قرار دیا تاہم مصباح الحق نے اس سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ سیریز جیتنے کے بعد کھلاڑی مطمئن ہو گئے تھے۔ 'جب آپ کی سیریز زیادہ طویل ہو تو آپ مطمئن ہو جاتے ہیں اور میرے خیال میں ہمارے ساتھ بالکل یہی ہوا۔ ہم نے ممکنہ طور پر مخالف ٹیم کو زیادہ اہمیت نہیں دی جس کی وجہ سے ابتدائی میچوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور تیسرے میچ میں زیادہ غلطیاں کیں'۔ 'ہماری ذہن میں ایک ہی چیز تھی کہ ہر میچ کو یکساں اہمیت دی جائے۔ جب آپ عالمی نمبر ایک یا نمبر دو ٹیم ہوتے ہیں تو آپ کو اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے ہر میچ ایک خاص معیار کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے'۔
مصباح نے کہا کہ اگلئی سیریز سے قبل ہمیں سمجھنا ہو گا کہ وہ کتنی مشکل ہوں گی، ہما جانتے ہیں کہ ہم جیت سکتے ہیں اور ہم میں دنیا میں کسی بھی جگہ میچ جیتنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے سلپ میں کیچ چھوٹنے پر سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر کہا کہ سلپ میں کیچ پکڑنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا اور ایسا صرف وہ کہہ سکتے ہیں جنہوں نے کرکٹ نہ کھیلی ہو۔ سلپ کے کیچ کبھی آسان نہیں ہوتے اور حتیٰ کہ بہترین فیلڈرز بھی کیچ ڈراپ کر دیتے ہیں۔