ھفتہ, 23 نومبر 2024


پی سی بی نے بڑا اعلان کردیا

 

ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کی منظوری دے دی جس کے بعد پی ایس ایل سے حاصل ہونے والا منافع پی سی بی کی بھی ملکیت ہوگا۔

پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے گورننگ باڈی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی پی سی بی کی نگرانی میں کام کرے گی، اس کے 5 میں سے3 ڈائریکٹرزکا تعلق پی سی بی اور2کا نجی سیکٹر سے ہوگا، بورڈ کی طرف سے نجم سیٹھی، منصور خان اور شکیل شیخ جبکہ نجی سیکٹر سے عارف حبیب اور ضیا رضوی شامل ہونگے، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور فنانشل آفیسر نان ووٹنگ ارکان کے طور پر موجود ہوں گے، کمپنی کا چیئرمین انہی ارکان میں سے ہوگا، 3 ڈائریکٹر ہونے کی وجہ سے بورڈ کو فیصلوں پر زیادہ اختیار حاصل رہے گا، منافع بھی پی سی بی کو ہی ملے گا، کمپنی بننے کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز قوائد و ضوابط کو تشکیل دے گا، معاملات کو شفاف رکھنے کیلیے باقاعدہ آڈٹ بھی ہوگا۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ کے انتظامی امور میں جو خامیاں سامنے آئی تھیں ان سے گریز کرتے ہوئے پی ایس ایل کمپنی کا بہتر سیٹ اپ تشکیل دیا جائے گا، دنیا کے جتنے بھی بورڈز ہیں وہ سب پرائیویٹ ہیں اس لیے پی ایس ایل کمپنی کو بھی پرائیوٹ کرنے کی ضرورت پڑی، لیگ سے حاصل ہونے والا منافع پی سی بی کی بھی ملکیت ہوگا، ہماری پوری کوشش ہے کہ اگلے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں ہو جب کہ سیکیورٹی معاملات کے لئے پنجاب حکومت سے رابطے میں ہیں۔

چیئرمین پی ایس ایل کا کہنا تھا کہ بھارت سے سیریز نہ ہونے پر کرکٹ بورڈ کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس پر آئی سی سی کو کہا کہ بھارت کے نہ کھیلنے سے ہمارا نقصان کون پورا کرے گا جس پر آئی سی سی کی جانب سے گرانٹ یا قرضے کی آفر کی گئی جسے قبول نہیں کیا جب کہ آئی سی سی نے اس موقف پر کمیٹی بنانے کی بات کی جسے ہم نے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی سیکرٹری انوراگ ٹھاکر سے دو ٹوک الفاظ میں پوچھا کہ ہمارے ساتھ کھیلنا ہے یا نہیں، اگر نہیں کھیلنا تو آئی سی سی ایونٹ میں بھارت کے خلاف میچ کے پوائنٹس ہمیں ملیں گے جس کے بعد انوراگ ٹھاکر سےآفیشل بیان دینے کا کہا جس پروہ خاموش رہے۔

دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہر یار خان نے کہا کہ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں قومی ٹیم کی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں کارکردگی کو سراہا گیا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کنڈیشنز مشکل لیکن امید ہے کہ کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔ اجلاس میں چیئرمین، ڈومیسٹک کرکٹ کمیٹی ،گیم ڈیولپمنٹ کمیٹی، ایچ آر کمیٹی اورآڈٹ کمیٹی کی رپورٹس کا جائزہ بھی لیا گیا، اسکول کرکٹ، پی سی بی کے الیکشن قوائد میں تبدیلی اور دیگر معاملات پر بھی بحث کی گئی، محمد یوسف کے پرانے عدالتی کیس کی رقم معاف کر دی گئی۔ چیئرمین نے بتایا کہ فی الحال ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں تبدیلی نہیں کی جارہی، بار بار نظام بدلنے سے کوئی بہتری نہیں آتی، پی سی بی 3 ریجنز فاٹا،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment