ایمز ٹی وی (کھیل) کیوی سلیکٹرز کو مارٹن گپٹل کی بیٹنگ میں تکینکی خامیاں نظر آنے لگیں، گیون لارسن کا کہنا ہے کہ اوپنر کا کیریئر ختم نہیں ہوا لیکن انھیں مسائل پر قابو پانا ہوگا، مچل سینٹنر کا خلا پُر کرنے کیلیے ٹوڈ ایسٹل موزوں ترین انتخاب ہیں، پاور ہٹرکولن ڈی گرینڈ ہوم بیٹ اور بال دونوں سے کار آمد ثابت ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق کیوی سلیکٹر گیون لارسن نے کہاکہ مارٹن گپٹل، لیوک رونکی اور ڈگ بریسویل ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھاکر واپس آسکتے ہیں،کسی کیلیے ٹیم کے دروازے بند نہیں ہوئے، گپٹل کا کیریئر بھی ختم نہیں ہوگیا لیکن اوپنر کی چند تکنیکی خامیاں ہیں جنھیں دور کرنے کیلیے محنت کرنا ہوگی۔
یاد رہے کہ بھارتی نژاد جیت راول اسپن بولنگ پر کمزوریوں کی وجہ سے دورئہ بھارت کیلیے زیر غور نہیں لائے گئے تھے،ان کے انتخاب پر سوال بھی اٹھائے گئے ہیں، اس حوالے سے گیون لارسن نے کہا کہ دیکھی بھالی ہوم کنڈیشنز میں ڈیبیو سے اوپنر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم جمانے کا موقع ملے گا، ٹوڈ ایسٹل ملکی سطح پرپلنکٹ شیلڈ مقابلوں میں گذشتہ3سال سے نمایاں بولرز میں شامل رہے ، وہ مچل سینٹنر کا خلا پُر کرنے کیلیے موزوں ترین انتخاب ہیں، بیٹنگ بھی اچھی کرلیتے ہیں، آل راؤنڈر کولن ڈی گرینڈ ہوم اچھی فارم میں ہیں، آل راؤنڈر ڈومیسٹک کرکٹ میں بیٹ اور بال دونوں سے فتوحات کی راہ ہموار کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی نژاد جیت روال کی طرح کولن ڈی گرینڈ ہوم کا آبائی وطن بھی نیوزی لینڈ نہیں، ان کی والد لارنس نے زمبابوے میں 16فرسٹ کلاس میچز کھیلے،آل راؤنڈر بھی اسی ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے 2005میں اے ٹیم کی جانب سے کینیا کیخلاف ایکشن میں نظر آئے تھے، بعد ازاں انھوں نے آکلینڈ میں سکونت اختیار کرلی، جارحانہ اندازسے بیٹنگ کی صلاحیت نے انھیں کیوی سلیکٹرز کی توجہ کا مرکز بنایا، گیون لارسن کا خیال ہے کہ پیس کم ہونے کے باوجود سوئنگ کی بدولت انھیں وکٹیں مل سکتی ہیں۔
کیوی سیلیکٹرز کے لیے ایک اور امتحان
Leave a comment