ایمزٹی وی(کھیل) ون چیمپیئن شپ کے فاتح پاکستانی احمد ولویرائن مجتبیٰ نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی ایکشن فلموں سے بہت متاثر رہے ہیں لیکن انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک دن پروفیشنل فائٹر بنیں گے۔
سنگاپور میں منعقدہ پروفیشنل فائٹرز کے ایشیا کے سب سے بڑے مکسڈ مارشل آرٹس کے پلیٹ فارم ون چیمپیئن میں احمد مجتبیٰ نے 21 سالہ بینے ڈکٹ اینگ کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔35 منٹ سے زائد جاری رہنے والے راؤنڈ میں مجتبیٰ نے جارحانہ انداز اپنایا اور زور دار مکوں اور لاتوں سے اپنے حریف کو فائٹ میں واپسی کا کوئی موقع نہ دیا۔
ان کی عمدہ فائٹ کو دیکھتے ہوئے تینوں باؤٹ میں ججوں نے انہیں یکطرفہ طور پر میچ کا فاتح قرار دیا اور اب تک ہونے والے آٹھوں مقابلوں میں ناقابل شکست رہتے ہوئے وہ فتح کے حقدار قرار پائے۔ایک عرصے سے اس فائٹ کی تیاری کرنے والے اپنے حریف کے برعکس احمد مجتبیٰ کو محض ڈیڑھ ماہ قبل اس مقابلے کے بارے میں بتایا گیا لیکن انہوں نے انتھک محنت سے ناممکن کو ممکن کر دکھا۔
انہوں نے اس مقابلے کی تیاریوں کے حوالے سے بتایا کہ میں صبح گیارہ بجے ٹریننگ شروع کرتا اور رات گیارہ بجے تک جاری رکھتا اور پیر سہاوا تک بھاگتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ حریف کو شکست دینے کیلئے میرے پاس خود پر یقین اور دعاؤں جیسے اضافی ہتھیار بھی موجود تھے۔
23 سالہ فائٹر نے بتایا کہ ایکشن فلمیں مجھے ہمیشہ ہی بہت متاثر کرتی تھیں لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں یہاں تک پہنچوں گا اور ایک پروفیشنل فائٹر بنوں گا۔چھ سال قبل مکسڈ مارشل آرٹس شروع کرنے والے احمد مجتبیٰ دو فیدر ویٹ چیمپیئن شپ جیتنے کا اعزاز رکھتے ہیں اور اب وہ انٹرنیشنل فائٹنگ چیمپیئن شپ میں لڑنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو مجھے الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ میں شامل کیا جا سکتا ہے جس میں شرکت ہر مکسڈ مارشل آرٹس ایتھلیٹ کا خواب ہوتا ہے۔