ایمزٹی وی(اسپورٹس) جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزہ دینے سے انکار پر پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ بھارت میں آئندہ ہاکی کے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔
مودی سرکار نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھارت میں ہونے والے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیئے ویزہ دینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد انٹرنیشنل ہاکی فیڈیریشن نے ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد پاکستانی ٹیم کو ایونٹ سے باہر کرتے ہوئے ملائیشین ٹیم کو ایونٹ میں شامل کرلیا ہے۔ اس طرح قومی ٹیم بھارتی سازشوں کی وجہ سے عالمی کپ میں کوالیفائی کرنے کے باوجود ٹورنامنٹ میں شریک نہیں ہوسکے گی۔
ردعمل میں پاکستانی ہاکی فیڈریشن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ بھارت میں ہونے والے ہاکی کے کسی بھی ایونٹ میں قومی ٹیم کو نہیں بھیجے گی۔اس حوالے سیکیریٹری ہاکی فیڈریشن شہباز سینیئر نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے 24 اکتوبر کو ہی کھلاڑیوں کے ویزے کی درخواست بھارتی سفارت خانے میں جمع کرادی تھی تاہم مقررہ وقت تک ویزہ نہ ملنے کی وجہ سے قومی ٹیم کو ورلڈ کپ سے ہی باہر نکال دیا گیا۔انہوں نے انٹرنیشنل اور ایشین اولمپک فیڈریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بھارت کو ہاکی کے کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہ دی جائے کیونکہ بھارت کے امتیازی سلوک کی وجہ سے نہ صرف پاکستان ہاکی اور نوجوان کھلاڑیوں کانقصان ہورہا ہے بلکہ یہ ہاکی کے کھیل کے لیئے بھی ٹھیک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جونیئر ہاکی ورلڈ کپ 8 سے 18 دسمبر تک بھارت کے شہر لکھنو میں ہو رہا ہے جس میں 16 ٹیمیں شرکت کریں گی۔ پاکستان نے 1979میں میگا ایونٹ کا اولین ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، 1993 میں گرین شرٹس کو فائنل میں جرمنی کے ہاتھوں شکست ہوئی جبکہ 1982، 1985 اور 1989میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔