ایمزٹی وی(اسپوٹس)بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے دوران ایک پاکستانی کرکٹر کو مبینہ طور پر اپنے ہوٹل کے کمرے میں لڑکی کو بلانے پر وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لیگ کے آرگنائزرز نے جواریوں کے ہتھکنڈوں سے بچنے کیلئے ایسے کسی بھی فعل کو کالعدم قرار دیدیا تھا۔ذرائع نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ”آرگنائزرز نے کھلاڑیوں کو اپنے کمروں میں خواتین کو دعوت نہ دینے کی ہدایت کی تھی۔
مذکورہ پاکستانی کھلاڑی کے معاملے میں اسے خاص طور پر ایک غیر ملکی لڑکی کے بارے میں ہدایات دی گئیں جو بی پی ایل میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والوں کی واچ لسٹ پر تھی۔“
انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اس کھلاڑی کو سیکیورٹی حکام نے اس وقت بلایا جب انہوں نے اسی لڑکی کو کھلاڑی کے کمرے میں دیکھا تاہم غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت اسے کسی بھی قسم کا جرمانہ نہ کیا گیا۔
قبل ازیں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ( بی سی بی) نے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے دو کھلاڑیوں کی جانب سے اپنے کمروں میں خواتین کو بلانے پر نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور انہیں ریکارڈ جرمانہ بھی کیا گیا۔
فاسٹ باﺅلر الامین حسین اور بلے باز صابر رحمان کو بی پی ایل میں میدان کے باہر نظم و ضبط کی انتہائی سنگین خلاف ورزی کرنے پر 15,15 ہزار ڈالر جرمانہ کیا گیا۔ بنگلہ دیشی بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ”دونوں کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کا حصہ ہونے کی حیثیت سے ان کی ذمہ داریوں کی یاددہانی کروائی گئی اور مستقبل میں اس نوعیت کی خلاف ورزی کرنے پر مزید سخت سزا کا بھی کہا گیا۔“
نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر کسی بھی بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو کئے گئے یہ سب سے زیادہ جرمانے ہیں۔ بی پی ایل میں حصہ لینے کیلئے الامین کو حاصل ہونے والی رقم کا 50 فیصد اور صابر حسین کو حاصل رقم کا 30 فیصد جرمانہ بنتا ہے۔