ھفتہ, 23 نومبر 2024


غیرملکی کوچ قومی ٹیم پرمسلط

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) سابق قومی فاسٹ بالر سرفراز نواز نے حالیہ دوروں میں ناقص کارکردگی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے زوال کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے بجائے ایک غیر ملکی کو ٹیم کی کوچنگ کیوں دی گئی ہے۔
سرفراز نواز نے ناکامیوں کیلئے خراب فیلڈنگ اور وکٹوں کے درمیان دوڑنے کی ناقص صلاحیت کو اہم ترین وجہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ کوچ سلیکٹرز اور کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے کہ وہ اپنا موثر کردار ادا کرنے میں کیوں ناکام ہیں۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی کارکردگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دوروں میں مکی آرتھر نے کون سے نتائج فراہم کئے ہیں جن کی بنیاد پر پی سی بی حکام ملک کے سرفہرست کھلاڑیوں کو چھوڑ کر غیر ملکی کوچ کو قومی ٹیم پر مسلط کر دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں متعدد نامور کھلاڑی موجود ہیں جن کی مہارت کو استعمال کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ قومی ٹیم کے ساتھ ایک ڈومیسٹک کوچ کو بھی رکھا جائے جو مقامی زبان میں کھلاڑیوں کو ان کی خامیوں سے آگاہ کر سکے اور ساتھ ہی ڈومیسٹک سطح کے بہترین کھلاڑیوں کی بھی نشاندہی کرے اور ٹیم کو تواتر کے ساتھ کھلاڑی ملتے رہیں۔
سابق پیسر کا کہنا تھا کہ اسکواڈ میں موجود بائیں ہاتھ کے فاسٹ بالر راحت علی آسٹریلیا میں ایک ون ڈے بھی نہیں کھیل سکے اور محمد عامر پر بھروسہ کیا جاتا رہا جو بہترین کارکردگی دکھانے میں ناکام ہو چکے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment