ایمز ٹی وی(اسپورٹس) وزیراطلاعات پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحٰمن کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا فائنل لاہور میں کروانے کے لیے پنجاب حکومت تمام سیکیورٹی ایجنسیوں سے رابطے میں ہے۔
گفتگو کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحٰمن کا کہنا تھا کہ 'صوبائی حکومت سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے کلیئرنس کی منتظر ہے اور جیسے ہی ہمیں گرین سگنل ملے گا تو سرکاری طور پر اعلان کردیا جائے گا'۔
انھوں نے کہا 'اگرچہ اس وقت پنجاب میں ایک مکمل کومبنگ آپریشن جاری ہے، لیکن پی ایس ایل کے لیے جو خدشات ہیں، ان کے خاتمے کے لیے سول و عسکری دونوں سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں'۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے امید ظاہر کی کہ دو روز میں پنجاب حکومت کو سیکیورٹی کے حوالے سے کلیئرنس مل جائے گی، جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی ہوگا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سابق سربراہ احسان مانی نے کہا کہ اگر حکومت کو سیکیورٹی اداروں سے کلیئرنس مل گئی تو پی سی بی پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی کہ وہ انتظامات کو یقینی بنائے۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ بھی نہ صرف سیکیورٹی اداروں، بلکہ پی سی بی کی غفلت کا نتیجہ تھا اور ہم دعا کرتے ہیں کہ اس مرتبہ ایسا کچھ نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی چھوٹا سا بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اگلے 20 سال کے لیے پاکستان کرکٹ سے محروم ہوجائے گا، لہذا یہاں غلطی کی گنجائش موجود نہیں'۔
احسان مانی نے کہا 'ہم سب کی خواہش ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہو، لیکن انتظامات نہ ہوئے تو یہ بہت بڑا خطرہ بھی ہوسکتا ہے' ۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کو سنجیدگی کے ساتھ دیکھنا ہوگا کہ اگر ایک فیصد بھی خدشہ موجود ہے تو اسے ہر صورت میں دور کرنا چاہیئے اور صوبائی ایپکس کمیٹی بھی اس حوالے سے مکمل یقین دہانی کروائے تاکہ ایونٹ کو محفوظ بنایا جاسکے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی نے ٹورنامنٹ کا فائنل لاہور میں کروانے کا اعلان کیا تھا تاہم 13 فروری کو لاہور کے مال روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں سینئر پولیس افسران سمیت 13 افراد کی ہلاکت کے بعد یہاں فائنل کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا۔
لاہور دھماکے کے بعد پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی نے عوام سے رائے مانگی کہ اگر غیر ملکی کھلاڑی فائنل کھیلنے کے لیے لاہور آنے سے منع کرتے ہیں تو ایسی صورت حال میں کیا ان کے بغیر اپنے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ فائنل کھیلا جائے یا پھر دبئی میں ہی اس کا انعقاد کیا جائے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر ہونے والے دھماکے کے بعد صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا تھا لاہور میں خودکش دھماکا پاکستان سپر لیگ کا فائنل سبوتاژ کرنے کی سازش ہوسکتا ہے۔
لاہور کے بعد صوبہ سندھ کے شہر سیہون میں بھی دھماکا ہوا، جس میں 80 سے زائد افراد ہلاک جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے، ملک میں یکے بعد دیگرے دھماکوں کے بعد حکومت اور پی ایس ایل انتظامیہ نے تاحال فائنل لاہور سے منتقل کرنے یا لاہور میں کرانے سے متعلق کوئی نیا بیان نہیں دیا۔