ایمزٹی وی(اسپورٹس)کرکٹ چیمپئنز ٹرافی کی خوشی میں تمام ’’جرم‘‘ معاف کر دیے گئے،پی سی بی کی مصلحت پسندی نے عمر اکمل اور جنید خان کے انگلینڈ جانے کا راستہ صاف کردیا، پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں محاذ آرائی فراموش ہوگئی، دونوں کو تحقیقاتی کمیٹی کی مجوزہ سزا دینے کے بجائے وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں منعقدہ پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں انٹرنیشنل کرکٹرز عمر اکمل اور جنید خان تنازع میں الجھ گئے تھے، پنجاب کے کپتان عمر اکمل نے میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر ٹی وی میزبان کو ٹیم میں تبدیلی کی بات پر بتایا کہ جنید خان لاپتہ ہیں، مینجمنٹ کو بھی ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں اس لیے میچ نہیں کھیل رہے، چند منٹ بعد ہی پیسر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ طبیعت خراب ہے، مینجمنٹ کو آگاہ بھی کردیا تھا۔ اس واقعے کو میڈیا نے خوب اچھالا اور پاکستان کرکٹ کی جگ ہنسائی ہوئی، تحقیقات کیلیے بنائی جانے والی 3 رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو بھجوائی، دونوں کرکٹرز کو برابر کا قصوروار قرار دیتے ہوئے 4سے 6 ہفتے تک معطلی کی سزا تجویز کردی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمر اکمل نے جھوٹ کہا، جنید خان بغیر اجازت ویڈیو بیان جاری کر کے قواعد وضواط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، دونوں کرکٹرز یکم جون سے انگلینڈ میں شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں بھی شامل ہیں،کمیٹی کی رپورٹ کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے انھیں پاکستان سے روانہ ہونے والے دیگر 5 کرکٹرز کے ہمراہ رخصتی کا پروانہ جاری کردیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ کمیٹی کی رپورٹ میں عمراکمل اور جنید خان کیخلاف کارروائی کی تجویز دی گئی تھی لیکن مصلحت پسندی سے کام لیتے ہوئے ایونٹ سے قبل متبادل کھلاڑیوں کا انتظام کرنے کے جھمیلوں میں پڑنے کے بجائے دونوں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا، ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ آئندہ ڈسپلن کی کسی قسم کی خلاف ورزی سامنے آئی تو کمیٹی کی مجوزہ سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔