ایمز ٹی و ی (نیلسن) نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں شکست کے ساتھ ہی پاکستان کی ون ڈے کرکٹ میں لگاتار نو فتوحات سلسلہ بھی تمام ہوا جبکہ دوسری جانب نیوزی لینڈ نے ہوم گراو¿نڈ پر تینوں فارمیٹس میں کامیابیوں کا سلسلہ برقرار رکھا۔پہلے ون ڈے میچ میں ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت 61رنز سے کامیابی کے بعد منگل کو نیلسن کے سیکسٹن اوول میں ہونے والے میچ میں فتح کے ذریعے میزبان ٹیم لگاتار نویں فتح حاصل کر سکتی ہے۔میزبان ٹیم نے پہلی سات کامیابیاں ویسٹ انڈیز کے چھ ہفتوں پر محیط دورہ نیوزی لینڈ کے دوران حاصل کیں جہاں مہمان ٹیم کوئی بھی میچ جیتنے سے قاصر رہی اور اسے ٹی20 سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا۔لگاتار نو فتوحات کے ساتھ نیوزی لینڈ پہنچنے والی پاکستانی ٹیم کو کین ولیمسن کی شاندار بیٹنگ اور ٹم ساؤد ھی کے عمدہ اوپننگ اسپیل کے سبب پہلے ہی میچ میں بدترین شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔تاہم اکتوبر میں سری لنکا کے خلاف سیریز کے بعد سے کوئی انٹرنیشنل میچ نہ کھیلنے والی پاکستانی ٹیم نیلسن میں ہونے والے دوسرے میچ میں بہتر کارکردگی پیش کر کے سیریز میں واپسی کیلئے پرعزم ہے۔
پاکستانی ٹیم اپنے دن اچھی کارکردگی سے دنیا کے کسی بھی حریف کو شکست دے سکتی ہے اور چیمپیئنز ٹرافی میں جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور پھر فائنل میں روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر قومی ٹیم یہ بات ثابت کر چکی ہے لیکن پہلے ون ڈے میچ میں وہ میزبان ٹیم کے خلاف جدوجہد کرتی نظر آئی اور کھیل کے تینوں شعبوں میں متاثر کن کھیل پیش نہ کر سکی۔نیوزی لینڈ نے پاکستان کی دعوت پر پہلے کھیلتے ہوئے کپتان کین ولیمسن کی سنچری کی بدولت سات وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا اور جواب میں ٹم ساؤدھی نے پہلے ہی اوور میں اظہر علی اور بابر اعظم کو پویلین لوٹا کر اپنی ٹیم کی فتح کی راہ ہموار کی۔بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان کی جانب فخر زمان نے ناقابل 82 رنز کی اننگز کھیلی لیکن دوسرے اینڈ سے شاداب خان کے سوا کوئی اور بلے باز بھی کیوی باؤلرز کی تیز اور نپی تلی باوؤلنگ کا سامنا نہ کر سکا۔یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان کو کسی ایسے ون ڈے میچ میں شکست ہوئی جس میں فخر زمان نے
قومی ٹیم کی نمائندگی کی کیونکہ گرین شرٹس نے گزشتہ نو میچوں میں لگاتار فتوحات اپنے نام کی تھیں اور ان تمام میچوں میں فخر زمان ٹیم کا حصہ تھے۔اوپننگ بلے باز نے کہا کہ ہم نیوزی لینڈ کی آب و ہوا کے عادہ ہو گئے تھے لیکن پہلے ون ڈے میں بہت زیادہ تیز ہوا چل رہی تھی اور موسم بہت سرد تھا۔ یہ کراچی جیسا پرگز نہیں تھا لیکن ہم ایڈجسٹ کر لیں گے۔ ہم ان کے کسی بھی باو¿لر کو آسان نہیں لے سکتے اور ہمیں اپنا قدرتی کھیل پیش کرتے ہوئے بھرپور جارحیت کے ساتھ کھیلنا ہو گا۔ادھر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے پاکستان کو ایک خطرناک ٹیم قرار دیتے ہوئے ساتھی کھلاڑیوں کو اگلے میچ میں بڑے چیلنج کیلئے تیار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہترین باؤلرز کا اٹیک ہے اور ہماری طرح ان کی ٹیم بھی انتہائی متوازن ہے۔ یہ ایک مشکل سیریز ہے اور ہمیں اگلے میچ میں فتح کیلئے بھی ان کے خلاف بہترین کھیل پیش کرنا ہو گا۔ویلنگٹن کی نسبت نیلسن کی وکٹ پاکستان کیلئے زیادہ سازگار اور نسبتاً سلو ہو گی جس پر اسپنرز کو زیادہ مدد حاصل ہو گی اور ایسے میں شاداب خان نیوزی لینڈ کیلئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان کو بھی کیوی اسپنر اش سودھی کو سنبھل کر کھیلنا ہو گا جو ان دنوں اچھی فارم میں ہیں۔میچ کیلئے دونوں ٹیموں میں کوئی خاص تبدیلی متوقع نہیں اور ممکنہ طور پر دونوں حریف سابقہ میچ کی ٹیم کے ساتھ ہی میدان میں اتریں گے لیکن ٹیم حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔