ایمزٹی وی(اسپورٹس)فاتح لارڈز پاکستانی اسکواڈ منگل کو مشن ہیڈنگلے پر روانہ ہوگا اور لندن سے نئی منزل پر پہنچنے کے بعد نئے امتحان کی تیاری شروع ہوگی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین دوسرا ٹیسٹ ہیڈنگلے، لیڈز میں جمعے یکم جون کو شروع ہوگا، لارڈز ٹیسٹ میں میزبان ٹیم کو حیران و پریشان کرتے ہوئے فتح سمیٹنے والے مہمان پلیئرز منگل کو لندن سے ہیڈنگلے پہنچ جائیں گے،یہاں پر اگلے دو روز لہو گرمانے کے بعد جمعے کو سرفراز الیون کلین سوئپ کا عزم لیے میدان میں اتریں گے۔
کلائی کی انجری کا شکار ہونے والے بیٹسمین بابراعظم منگل کو وطن واپسی کیلیے اڑان بھریں گے، بین اسٹوکس کی گیند لگنے سے فریکچر کے بعد انھیں میدان میں واپسی کیلیے 2 ماہ انتظار کرنا پڑ سکتاہے،انھیں واپس بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا تاہم قومی ٹیم منیجمنٹ نے بابر اعظم کا متبادل طلب نہیں کیا، ریزروز میں فخرزمان، عثمان صلاح الدین اور سعد علی ان کی جگہ لینے کیلیے موجود ہیں،ہیڈنگلے ٹیسٹ میں ان فخرزمان کواوپنر بھیج کر اظہر علی کو تیسرے نمبر پر کھلانے کا آپشن بھی ہے۔
عثمان صلاح الدین یا سعد علی کو شامل کیا گیاتو بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کی نہیں سوچنا پڑے گی، بہرحال ان فیصلوں کیلیے ٹور سلیکشن کمیٹی کے پاس 3دن کا وقت باقی ہے، دوسری جانب انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ہیڈنگلے ٹیسٹ کیلیے 12 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے، آئوٹ آف مارک اسٹون مین کی جگہ لنکاشائر کے اوپننگ بیٹسمین کیٹن جیننگز کو شامل کیا گیا ہے۔
لارڈز میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بننے والے جوئے روٹ کی قیادت میں جیمز اینڈرسن، جونی بیراسٹو، ڈومینک بیس، اسٹورٹ براڈ، جوز بٹلر، الیسٹر کک، کیٹن جیننگز، ڈیوڈ مالان، بین اسٹوکس، کرس ووئکس اور مارک ووڈ شامل ہیں، 25 سالہ جیننگزکوگزشتہ سال اگست کے بعد پہلی مرتبہ ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے، اس وقت اوپنر جنوبی افریقہ کیخلاف میدان میں اترنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔
رواں سیزن کے آغاز میں وہ لنکاشائر کی ٹیم میں شامل ہوئے اور کائونٹی چیمپئن شپ ڈویژن ون میں 43.79 کی اوسط سے 314 رنز بنائے۔ انگلینڈ کے سلیکٹر ایڈ اسمتھ نے کہا ہے کہ کیٹن جیننگز نے دسمبر 2016 میں ٹیسٹ ڈیبیو پر بھارت کیخلاف سنچری اننگز میں بڑی ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا تھا،کائونٹی سیزن میں بھی وہ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، انھوں نے اپنی آخری 7 اننگز میں 3 سنچریاں بنائیں۔
مارک اسٹون مین کو ڈراپ کرنے سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ اوپنر کیلیے 2018 سیزن کا آغاز خاصا مایوس کن رہا جبکہ لارڈز ٹیسٹ میں بھی وہ مشکلات کا شکار رہے، اسی لیے ہیڈنگلے ٹیسٹ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا، دوسری جانب کرس ووئکس کو مارک ووڈ کی جگہ شامل کرنے کا آپشن بھی زیر غور آئے گا، ووئکس نے 2016کی سیریز میں پاکستانی بیٹنگ کیلیے خاصی مشکلات پیدا کی تھیں۔