ھفتہ, 23 نومبر 2024


سزا یافتہ شرجیل خان کو پی سی بی کی جانب سے کھیلنے کی اجازت نا مل سکی

لاہور: پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ معاملے میں سزا یافتہ شرجیل خان کو سزا کی مدت ختم ہونے سے پہلے کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
 
شرجیل خان کو پی ایس ایل کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں ڈھائی سال کی پابندی عائد کی گئی تھی، یہ سزا رواں برس اگست میں ختم ہونے جارہی ہے، کرکٹر سزا ختم ہونے سے پہلے خود کو کرکٹ کے لیے تیار کرنے کے خواہش مند ہیں۔ ذرائع کے مطابق جارح مزاج بائیں ہاتھ کے بلے باز نے پی سی بی حکام کو درخواست کی تھی کہ انہیں پابندی ختم ہونے سے پہلے کرکٹ سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت دی جائے تاہم پی سی بی نے اسے مسترد کردیا ہے۔
 
پی سی بی حکام کا موقف ہے کہ شرجیل خان نے بحالی پروگرام میں شرکت کے لیے وضع کردہ قواعد کو فالو نہیں کیا، جس کے تحت مکمل جرم کا اعتراف کرنا ضروری ہے، شرجیل خان نے صرف رپورٹ نہ کرنے کا اعتراف کیا ہے، انہوں نے فکسنگ کے تحقیقاتی عمل میں بھی تعاون نہیں کیا۔ کھلے عام جرم کا اعتراف کرنے کے ساتھ معافی مانگنا بھی لازمی فعل ہے۔ کرکٹر کو فکسنگ سے بچنے کے لیے پیغامات میں حصہ لینا بھی ضروری تھا تاہم شرجیل خان نے ان میں کسی چیز کو پورا نہیں کیا۔
2017 کو پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کرنے کے جرم میں اوپنر کو پانچ سال کی سزاسنائی گئی تھی، جس میں اڑھائی برس کی معطلی شامل تھی، اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے اوپنر کو پی سی بی اینٹی کرپشن قوانین کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔
سزا یافتہ شرجیل خان کو پی سی بی کی جانب سے کھیلنے کی اجازت نا مل سکی

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment