Print this page

ٹینس کھیل میں مردوں اور عورتوں کے مقابلے میں یکساں انعام مقرر-

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)برطانوی وزیرِ کھیل ہیلن گرانٹ نے کھیلوں کی دنیا میں انعامی رقم میں سب سے زیادہ فرق فٹبال، کرکٹ، گولف، ڈارٹس، سنوکر اور سکواش کے کھیلوں میں پایا گیا۔اس جائزے کے دوران دنیا میں کھیلے جانے والے 56 کھیلوں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 35 ایسے کھیل تھے جن کے عالمی مقابلوں کے فاتحین کو انعامی رقم دی جاتی ہے-ایتھلیٹکس، باؤلز، سکیٹنگ، میراتھن، نشانہ بازی، ٹینس اور والی بال وہ کھیل ہیں جن میں 2004 سے پہلے سے مردوں اور خواتین کی انعامی رقم برابر ہے جبکہ گذشتہ دہائی میں اس فہرست میں مزید نو کھیلوں کا اضافہ ہوا۔فٹبال وہ کھیل ہے جہاں مردوں اور خواتین کے عالمی اور پیشہ ور مقابلوں میں انعامی رقم کا فرق بہت زیادہ ہے۔عالمی کرکٹ کونسل نے کہا کہ ’ہم خواتین کی کرکٹ کی ترقی یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ گذشتہ پانچ برس میں خواتین کی کرکٹ پر خرچ کی جانے والی رقم میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے اور اب یہ رقم 20 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر دو کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ٹینس وہ پہلا کھیل تھا جس میں مردوں اور خواتین کے مقابلوں میں یکساں انعامی رقم دی گئی اور اس بات پر عمل 1973 میں یو ایس اوپن کے دوران ہوا اور سب سے آخر میں 2007 میں ومبلڈن میں انعامی رقم برابر کی گئی۔ اب دنیائے ٹینس کے چاروں گرینڈ سلیم مقابلوں میں مرد اور خاتون فاتح کو برابر انعام دیا جاتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں