جمعرات, 02 مئی 2024


ایل این جی ٹرمینل کمپنی کی رعایت کی پیشکش

ایمز ٹی وی (بزنس)ایل این جی ٹرمینل کے پوری صلاحیت سے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے حکومت اور گیس صارفین کو ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے ٹرمینل کمپنی نے وزارت پیٹرولیم کو ماہانہ 14 کروڑ روپے (14 لاکھ ڈالرز) سے زائد رعایت دینے کی پیشکش کردی۔ واضح رہے کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ایل این جی کی درآمد شروع کی تھی، جس کے بعد سے پورٹ قاسم پر قائم ٹرمینل کے ذریعے ایل این جی کی سپلائی جاری ہے، لیکن ایل این جی ٹرمینل کو پوری صلاحیت کے مطابق استعمال نہ ہونے کے باعث حکومت اور گیس صارفین کو یومیہ 48 ہزار ڈالر (50 لاکھ روپے) نقصان ہورہا ہے۔

سوئی سدرن کمپنی کے حکام کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کمپنی نے وزارت پیٹرولیم کو خط لکھ 48 ہزار ڈالر یومیہ رعایت دینے کی کھلی پیشکش کی۔

پاکستان، قطر کے ایل این جی معاہدے پر دستخط وزارت پیٹرولیم کو تجویز دی گئی ہے کہ 40 کروڑ کی بجائے 60 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ گیس ٹرمینل سے حاصل کی جائے۔

60 کروڑ کیوبک فٹ گیس یومیہ استعمال کرنے پر ٹرمینل چارجز 48 ہزار ڈالر یومیہ کم ہوجائیں گے اور یوں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر (2 کروڑ 85 لاکھ روپے) کی بجائے صرف 2 لاکھ 24 ہزار ڈالر (2 کروڑ 34 لاکھ روہے) یومیہ ادا کرنا پڑیں گے۔

ایل این جی کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی اس اقدام سے آر ایل این جی کے دام بھی کم ہوجائیں گے جس سے بجلی اور کھاد سستی پیدا ہوسکے گی۔ دوسری جانب ٹرمینل پوری صلاحیت کے مطابق استعمال کرکے گذشتہ 8 ماہ میں 1 ارب روپے سے زائد کی بچت بھی کی جاسکتی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment