بدھ, 27 نومبر 2024


پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے چائنہ کی بولی منظور کرلی

 


ایمزٹی وی(تجارت) پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے40فیصد اسٹریٹجک حصص کی فروخت کے لیے چینی سرمایہ کار کنسورشیم کی بولی منظور کر لی گئی ہے جس سے کم وبیش 9ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہزاد چامڈیہ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی ڈائیوسمنٹ کمیٹی کو 22 دسمبر تک ملنے والی بولیاں تمام فریقین کے نمائندوں کی موجودگی میں جمعرات کو ہی کھولی گئیں جس میں چینی کنسورشیم کی جانب سے سب سے زیادہ 28 روپے فی حصص کی بولی دی جسے متعلقہ قوانین کے تحت کامیاب قرار دیا گیا۔

چینی کنسورشیم چین کی 3 اسٹاک ایکس چینجز بشمول چائنا فنانشل فیوچر ایکس چینج کمپنی لمیٹڈ، شنگھائی اسٹاک ایکس چینج اور شینزن اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ 2 بڑے مالیاتی اداروں پاک چین انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ پر مشتمل ہے، ڈائیوسٹمنٹ کمیٹی سیکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن سے منظوری کے بعد کامیاب بولی دینے والے کنسورشیم کو قبولیت کا خط (لیٹر آف ایکسیپٹینس) جاری کرے گی۔

ڈائیوسٹمنٹ پالیسی کے تحت اسٹاک ایکس چینج میں عوامی شراکت بڑھانے کے لیے20فیصد حصص کی عوامی فروخت آئندہ 6 ماہ میں کی جائے گی اور ایکوزیشن کا عمل مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 16کروڑ حصص عوام کو فروخت کیے جائیں گے، نیلامی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسٹاک ایکس چینج کے بنیادی آپریشنز کا کنٹرول اسٹریٹجک انویسٹرزکو سونپ دیا جائے گا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چین کی نیلامی میں ابتدائی طور پر 19سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا تھا جن میں چین، برطانیہ، امریکا کے اسٹرٹیجک سرمایہ کاروں سمیت ایکویٹی فنڈز اور مقامی مالیاتی ادارے ایم سی بی بینک، نیشنل بینک، فیصل بینک اور ایچ بی ایل شامل تھے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کی جانب سے مالیاتی اداروں پر 5فیصد سے زائد حصص کی آفر دینے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ حالیہ نیلامی کے عمل میں40 فیصد یا 32 کروڑ حصص اسٹریٹجک سرمایہ کار کو فروخت کرنے کے لیے پیش کیے گئے جن کے لیے پی ایس ایکس اعلامیے کے مطابق سب سے بڑی بولی 28 روپے فی شیئر قرار پائی اس حساب سے بروکرز کو 8ارب 96 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment