اتوار, 05 مئی 2024


بجلی بحران اور پاور جنریٹرز

ایمزٹی وی(بزنس)سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا مئی کے دوران بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمد میں مالی سال 2014-15کے مقابلے میں 39فیصد تک اضافہ عمل میں آیا ہے۔ مالی سال 2014-15کے اسی عرصے میں 121.41ارب روپے کی پاور جنریٹنگ مشینری درآمد کی گئی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق پاور جنریٹنگ مشینری کی درآمد پر پاکستان ہر سال ایک ارب ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ خرچ کررہا ہے۔

مالی سال 2014-15کے اسی عرصے کے دوران پاور جنریٹنگ مشینری کی درآمد پر ایک ارب 19کروڑ 80لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ خرچ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ مالی کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران ایک ارب 66کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ بجلی کی قلت پوری کرنے کے لیے پاور جنریٹنگ مشینری کی درآمد پر خرچ کیا گیا ہے۔ صرف مئی 2016کے مہینے میں 12ارب 39کروڑ روپے سے زائد کی پاور جنریشن مشینری درآمد کی گئی ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق ملک کے صنعتی اور کمرشل شعبے کے علاوہ گھریلو سطح پر بھی جنریٹرز کی مانگ میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے گھریلو سطح پر زیادہ تر چینی ساختہ جنریٹرز استعمال کیے جارہے ہیں جبکہ کمرشل اور صنعتی استعمال کے لیے امریکی، کورین، جاپانی اور جرمن ساختہ مشینری درآمد کی جاتی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment