اتوار, 28 اپریل 2024


جامعات اور تعلیمی بورڈز میں نمبروں کے بجائے حرف تہجی کا استعمال

 


ایمزٹی وی (تعلیم/ سندھ) سندھ بھر کی جامعات اور تعلیمی بورڈز کے رجسٹرار، ناظم امتحانات، سیکرٹریز اور دیگر عہدوں کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کو تین ناموں کا پینل اب نمبروں کے بجائے حروف تہجی کے اعتبار سے بھیجا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق سکھر بورڈ اور لاڑکانہ میں میرٹ کے مطابق نمبروں کے لحاظ سے اول نمبر پر آنے والے امیدوار کے بجائے تیسرے نمبر کے سفارشی امیدواروں کی تقرری کر دی گئی اور یہ خبر میڈیا میں آگئی جس کے بعد اصولی طور پر یہ طے کر لیا گیا کہ اب نمبروں کے بجائے نام حروف تہجی کے اعتبار سے بھیجے جائیں گے

اس سلسلے میں سب سے پہلے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کے امیدواروں کے نام حروف تہجی کے اعتبار سے بھیج دیئے گئے ہیں جن میں سندھ یونیورسٹی کے ڈین فارمیسی عبداللہ ڈایو، جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات کے سربراہ فتح محمد برفت اور بدین کیمپس کے پرو وائس چانسلر محمد صدیق کلہوڑو شامل ہیں تاہم انتہائی قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ نمبروں کے لحاظ سے صدیق کلہوڑو پہلے نمبر پر، فتح محمد برفت دوسرے اور عبداللہ ڈایو تیسرے نمبر پر ہیں۔

تلاش کمیٹی نے حاصل کردہ نمبروں کی فہرست بھی وزیر اعلیٰ ہائوس کو فراہم کر دی ہے تاہم وزیر اعلیٰ ہائوس کی جانب سے ناموں کی فہرست حروف تہجی کے اعتبار سے بھیجی جا چکی ہے

۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ ماہ قائم کی گئی نئی تلاش کمیٹی کے نوٹیفکیشن میں بھی یہ درج کرایا گیا تھا کہ تلاش کمیٹی حروف تہجی کے اعتبار سے نام بھیجے گی تاکہ وزیر اعلیٰ سندھ اپنی مرضی سے کسی بھی ایک نام کی بطور وائس چانسلر منظوری دے سکیں ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ جامعہ کراچی پر اس شرط کا اطلاق نہیں ہو گا اور پرانی تلاش کمیٹی کے قواعد کے مطابق نمبروں کے ساتھ نام وزیر اعلیٰ کو بھیجے جائینگے یہ علیحدہ بات ہے کہ وزیر اعلیٰ ہائوس نے تاحال جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کے ناموں کی سمری وزیراعلیٰ کے پاس نہیں بھیجی ہے اور جامعہ کراچی فروری سے قائم مقام وائس چانسلر کے رحم و کرم پر ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment