منگل, 07 مئی 2024


حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری تعلیمی ادارے تباہی و بربادی کا شکار

 

ایمزٹی وی(تعلیم) نل اسپرٹ کی مشہور و معروف عوامی سماجی شخصیت اور ماہر امور نوجوانان سید ذیشان حیدر شیرازی نے کہاہے کہ پاکستان کے تعلیمی نظام کی اصلاح کیلئے انقلابی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ذہین اور باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع مل سکے۔

ان خیالات کا اظہارسید ذیشان حیدر شیرازی نے صحافیوں سے موجودہ نظام تعلیم پر گفتگو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں ا میر اور غریب میں فرق کر کے قوم کوطبقوں میں تقسیم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے متوسط طبقہ احساس کمتری اور محرومی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ طبقاتی نظام تعلیم محب وطن اور نڈر قیادت فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ملکی تعلیم نظام میں اصلاح کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ ملک کو محب وطن ، کرپشن سے پاک اور نڈر قیادت میسر آسکے۔

ذیشان حیدر شیرازی نے کہا کہ اگرہمارے ملک میں یکساں نظام تعلیم اور قومی زبان کا نفاذ کر دیا جائے تو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور تعلیمی سہولیات موجو دہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں تعلیم اور تعلیمی اداروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری تعلیمی ادارے تباہی و بربادی کا شکار ہیں جبکہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھاری فیسوں کی وجہ سے ایک بڑا طبقہ تعلیم جیسے زیور سے محروم ہے۔‎

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment