ھفتہ, 04 مئی 2024


قائداعظم یونیورسٹی ایک اور تنازعہ کی زد میں

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ اسلام آباد)قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں منشیات فروشی اور اس کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے جس پر سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کے ایجنڈے پر غور و فکر کیا جا رہا تھا جہاں قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈین نے اعتراف کیا کہ یونیورسٹی میں منشیات کا استعمال بہت زیادہ ہو چکا ہے جس کی شکایات بھی موصول ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منشیات فروشی اور اس کے استعمال سے متعلق تین سے چار شکا یات ہر ہفتے ملتی ہیں ،کئی باراس گھناﺅنے دھندے میں ملوث ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا لیکن وہ پھر باہر آجاتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ناجائزفروش طلباءکے پاس آتے ہیں اور با آسانی منشیات فراہم کرتے ہیں ۔

اس موقع پر رحمان ملک نے کہا کہ یونیورسٹی میں سیکیورٹی ،قبضے اور منشیات کے مسائل جان کو بہت دکھ ہوا ،حکومت تعلیمی اداروں کو دہشت گردوں اور منشیات سے محفوظ بنائے ۔واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور کی مشہور یونیورسٹی لمز میں زیر تعلیم لڑکا شاہ میر آصف باجوہ بھی منشیات کے زیادہ استعمال سے موت کے منہ میں چلا گیا تھا ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment