جمعہ, 03 مئی 2024


سراپاء احتجاج اساتذہ کی عدالت عظمیٰ نے سن لی

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کاحکم دیتے ہوئے بلوچستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کی درخواست نمٹا دی۔
جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ سرکاری ملازم قانون کے دائرہ میں رہ کراحتجاج کرسکتا ہے،اساتذہ بازارمیں کھڑے ہوکر احتجاج کریں‘ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔پیر کو سپریم کورٹ میں دائربلوچستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کی درخواست کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی۔
وکیل درخواست گزار عاصمہ جہانگیر نے دلائل میں کہا کہ کیا احتجاج صرف وکلا اور سیاستدانوں کا حق ہے؟ بلوچستان ہائیکورٹ نیاساتذہ کیاحتجاج پرپابندی عائد کی۔
 
وکیل بلوچستان حکومت نے موقف اختیار کیا کہ مختلف اداروں سے دس ہزارگھوسٹ ملازمین نکالے گئے۔جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ سرکاری ملازم قانون کے دائرہ میں رہ کراحتجاج کرسکتا ہے۔
سول سروس ایکٹ کے دائرہ سے باہر احتجاج پرکارروائی ہونی چاہیے۔ بھرتیاں جعلی ہوں توتنخواہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ نے اساتذہ کوتنخواؤں کی ادائیگی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment