ھفتہ, 04 مئی 2024


تعلیم کے میدان میں پنجاب حکومت کی شاندار کارکردگی

 

ا 

 
ایمز ٹی وی (لاہور)وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب تعلیم کے شعبہ میں پاکستان کی تمام اکائیوں سے آگے نکل گیا ۔
تعلیم کے میدان میں پنجاب کی حکومت کی شاندار کارکردگی پر پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے اسکولوں میں اربوں روپے سے عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی ہے اور گزشتہ تین سال کے دوران پنجاب حکومت کے اقدامات سے اسکولوں میں شرح داخلہ میں نمایاں اضافہ اور ڈراپ آؤٹ کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 83 ہزار بچوں کو چائلڈ لیبر سے نکال کر اسکولوں میں داخل کرادیا گیا ہے جبکہ پنجاب تعلیم کے شعبہ میں پاکستان کی تمام اکائیوں سے آگے نکل گیا ہے۔
شہباز شریف نے یہ بات ان کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں کہی جس میں وفاقی وزارت تعلیم کے ادارے اکیڈمی آف ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کی جانب سے جاری کردہ پاکستان اور چاروں صوبوں کے تعلیمی اعداد و شمار کی رپورٹ 2015-16ء کے بارے میں انہیں بریفنگ دی گئی۔
شہبازشریف نے کہا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں لانے پر فوکس کرنا ہے اور اس ضمن میں تسلسل کے ساتھ پائیدار بنیادوں پر اقدامات جاری رکھنا ہوں گے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں ہر سطح پر میرٹ پالیسی اپنائی گئی ہے۔ اسکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کے لئے گزشتہ 8 برس کے دوران 2 لاکھ سے زائد باصلاحیت ٹیچرمیرٹ پر بھرتی کئے گئے ہیں۔
اسکولوں میں ہزاروں اضافی کمروں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جبکہ مارچ 2018ء تک صوبے کے تمام اسکولوں کی چاردیواری کا کام مکمل ہو جائے گا۔
بجلی سے محروم اسکولوں کو سولر پینلز کے ذریعے روشن کرنے کا پروگرام مرتب کیا گیا ہے ۔ ’’خادم پنجاب اجالا پروگرام‘‘ کے تحت 20 ہزاراسکولوں کو روشن کیا جائے گا ۔
جبکہ صوبے کے تمام اسکولوں میں ٹیبلٹس کی فراہمی کا پروگرام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب دی گئی ہے۔
83 ہزار بچوں کو چائلڈ لیبر سے نکال کر اسکولوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔ گارا اور مٹی ان معصوم ہاتھوں کا مقدر نہیں اورآج قوم کے یہ بچے پنجاب حکومت کا وظیفہ بھی حاصل کر رہے ہیں اور علم بھی۔
وزیراعلیٰ نے فروغ تعلیم کے لئے کئے گئے فیصلوں پر سوفیصد عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سروے رپورٹ کے نتائج حوصلہ افزاء ہیں تا ہم اس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment