پیر, 06 مئی 2024


ہیڈماسٹرزکی مستقلی کامعاملہ التواکاشکارہونےپراحتجاجی سرگرمیاں تیز

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ہیڈ ماسٹرز نے مستقلی کا معاملہ التوا کا شکار ہونے پر سوشل میڈیا پر احتجاجی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں جس کی وجہ سے ٹوئٹر پر ہیڈ ماسٹرز کا احتجاج ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔ احتجاجی ہیڈ ماسٹرز نے کنٹریکٹ ختم ہونے سے پہلے نوکریوں کو ریگولر پوسٹوں میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے ہیڈماسٹرز کی مستقلی کے حوالے سے سیاسی، سماجی رہنماؤں اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں نے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سے اپیلیں کی ہیں۔ ٹرینڈ پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈنگ کی پہلی فہرست پر دیکھا گیا، جس میں 2 لاکھ سے زائد ٹوئٹس ریکارڈ ہوئیں۔ ہیڈ ماسٹرز کی مستقلی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے جو کابینہ کمیٹی بنائی گئی اس نے بھی کوئی نتیجہ نہیں دکھایا۔ ہیڈماسٹرز کا کہنا ہے غیر مشروط طور پر ہماری نوکریوں کو مستقل کیا جائے ۔

سندھ اسمبلی کے ذریعے قانون سازی کر کے ملازمین کو مستقل کرنے کی روایت پہلے سے موجود ہے جس کے ذریعے گریڈ ایک سے 19 تک کے لاکھوں کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جاتا رہا ہے۔ احتجاجی ہیڈماسٹرز کے مطابق ان کی بھرتی ورلڈ بینک کی نگرانی میں آئی بی اے سکھر جیسے معروف ادارے سے ٹیسٹ لے کر میرٹ کے تحت ہوئی چونکہ ہیڈماسٹرز/ ہیڈمسٹریس ایک مستقل بجٹ پوسٹ ہے جس پر مزید عرصہ کنٹریکٹ کی تلوار کے سائے میں کام کرنا دشوار ہے اور اسکول کے انتظامی و مالی معاملات میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment