ھفتہ, 27 اپریل 2024


نئےتعلیمی سیشن کےآغازپرہزاروں طلباوطالبات کوداخلوں کےحصول میں پریشانی کاسامنا

ایف ڈی ای کے ماتحت وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی سیشن کے آغاز پر ہزاروں طلبا و طالبات کو داخلوں کے حصول میں پریشانی کا سامناہے۔
 
تعلیمی اداروں میں پرائمری کلاسز کے ایڈمیشن فارمز دستیاب نہ ہونے کا بتا کر سفارشیوں کو فارمز فراہم کرنے کا عمل جاری ہے جس کی وجہ سے پریپ اور ون کلاس کے سینکڑوں بچے اس مرتبہ بھی داخلے سے محروم ہوگئے ہیں۔
 
کورونا وبا میں کمی کے بعد نویں و گیارہویں جماعت میں داخلے کے خواہشمند طلبا و طالبات بھی داخلہ فارمز کے منتظر، آئوٹ آف سکول چلڈرن مہم اور آئین کے آرٹیکل 25 (A) کے تحت میٹرک تک مفت تعلیم محض نعروں کی حد تک محدود ہو کر رہ گئی ہے
 
ایف ڈی ای اپنی ہی تیار کردہ ایڈمیشن پالیسی پر عملدر آمد کرانے میں بری طرح ناکام ہے ۔ وفاقی نظامت تعلیمات (ایف ڈی ای) کے تحت سرکاری تعلیمی اداروں میں مانٹیسوری میں داخلے کی 150نشستیں جبکہ دیگر جماعتوں میں داخلے نشستوں کی دستیابی سے مشروط کر دئیے گئے ہیں، پرائمری سے نویں اور گیارہویں جماعت تک ماڈل اسکولوں کی انتظامیہ نے ایڈمیشن فارمز کی فراہمی کا عمل ڈیڈ لائن سے قبل ہی روک رکھا ہے۔
 
والدین کو بتایا جاتا ہے کہ ابھی فارم دینے کا عمل شروع نہیں کیا گیا جبکہ سفارشیوں کے بچوں کو چھپ چھپا کر ایڈمیشن فارمز فراہم کئے جا رہے ہیں ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment