ایمزٹی وی(بزنس)پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی پروگرام (آئی ایف ایف) کے تحت آخری اقتصادی جائزہ کے بارے میں مذاکرات بدھ سے دبئی میں شروع ہونگے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بارہویں اقتصادی جائزہ مکمل ہونے کے بعد پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے آخری اقتصادی جائزے کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی متعدد شرائط پوری کردی ہیں اور دبئی مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو ترقیاتی پارٹنرز کی مشاورت سے تیارہ کردہ نظرثانی شدہ پرائیویٹائزیشن اسٹریٹجی پلان بھی پیش کیا جائے گا، اس موقع پر ری شیڈول نجکاری پروگرام بھی دیا جائیگا اور بتایا جائیگا کہ کوٹ ادو پاور کمپنی، آئیسکو اور لیسکو کے حصص کی نجکاری کے حوالے سے پروسیس تیز کردیا گیا ہے اور نومبر 2016 تک فیسکو کے شیئرز فروخت کے لیے پیش کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں، اس کے بعد آئیسکو اور لیسکو کے شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔ جس کے لیے کابینہ کی نجکاری کمیٹی (سی سی او پی) کی جانب سے نجکاری کمیشن کو آئی پی او کی اجازت بھی دی جاچکی ہے تاہم بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول اور مینجمنٹ حکومت کے پاس رہے گی جبکہ کیپکو میں حکومتی حصص کی واپڈا کے ذریعے نجکاری کی جائے گی، اسی طرح پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے پیشرفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئیسکو، فیسکو اور لیسکو کے لیے ملٹی ایئر ٹیرف کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے، توقع ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے جانے سے قبل یہ معاملہ بھی طے پاجائے گا اور ان تینوں ڈیسکوز کے لیے ملٹی ایئر ٹیرف کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا پھر باقی ڈیسکوز بھی ملٹی ایئر ٹیرف تیار کر کے منظوری کے لیے پیش کریں گی، آئی ایم ایف کو ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔