ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) ترک صدر رجیب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کے قانون بحال کیا جائے اور حکومت کو لازمی ان کو بات سننی ہوگی.
تفصیلات کے مطابق جرمنی ٹیلی ویژن اسٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام کی خواہش کو حکومت رد نہیں کرسکتی،حکومت کو ان کی بات کو سننی ہوگی. اس سے قبل یورپی یونین کمیشن کے صدر جین کلاڈ نے کہا ہے کہ ترکی حکومت کا سزائے موت بحال کرنے کا فیصلہ اس کو یورپی یونین میں شمولیت سے پیچھے کردے گا. ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے میں تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے.
یاد رہے دو روز قبل ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی تھی. استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.
یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.
واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.