ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)کیا اچھے افراد زندگی کی دوڑ میں ہمیشہ پیچھے رہ جاتے ہیں ہوسکتا ہے یہ خیال آپ کے ذہن میں آتا ہو اور کسی حد تک یہ ٹھیک بھی ہے مگر ایسے افراد طویل المعیاد بنیادوں پر زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔ پینسلوانیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں تین طرح کے لوگ ہوتے ہیں، ایک لینے والے، ایک دینے والے اور تیسرے مطابقت پیدا کرنے والے۔
تحقیق کے مطابق لینے والے بس اپنے لیے جیتے ہیں جبکہ دینے والے پیچھے مڑ کر بھی دوسروں کی بے غرض مدد کرتے ہیں جبکہ مطابقت پیدا کرنے والے ان دونوں کے درمیان کہیں ہوتے ہیں، یعنی یہ لوگوں کی مدد تو کرنا چاہتے ہیں مگر جواب میں مدد کی توقع بھی کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دینے والے افراد اکثر عملی زندگی میں بدترین کارکردگی کے حامل ہوتے ہیں مگر حیران کن طور پر سب سے بہترین بھی وہی ہوتے ہیں۔ تحقیق کے دوران ان تینوں اقسام کے رضاکاروں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ کہ دوسروں کی بے غرض مدد کرنے والے اپنے شعبے کے بدترین 25 فیصد حصے اور بہترین 25 فیصد حصے میں شامل تھے، جبکہ لینے والے اور مطابقت پیدا کرنے والے درمیان میں موجود تھے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اچھے افراد ہوسکتا ہے کہ زندگی کی دوڑ میں میں پیچھے رہ جائیں مگر ان کے سب سے آگے رہنے کے امکانات بھی ہوتے ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ سخاوت مختصر المدت کے لیے تو نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے مگر یہ طویل المعیاد بنیادوں پر روشن مستقبل کی ضمانت ثابت ہوتی ہے۔ ان کے بقول ایسے افراد درحقیقت دیگر افراد کی مدد کرکے اپنے مسائل کرنے کے طریقے سیکھتے ہیں۔