Saturday, 21 September 2024


ڈاکٹر فاروق ستار کی بنیادی رکنیت خارج لندن رابطہ کمیٹی

ایمز ٹی وی(کراچی) ایم کیو ایم پاکستان نے لندن قیادت کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کی بنیادی رکنیت خارج کرنے کے حوالے سے جاری بیان پر اہم اجلاس طلب کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ رابطہ کمیٹی اور کارکنان 23 اگست کی پالیسی پر گامزن رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق لندن قیادت کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی رکنیت خارج کرنے کے اعلان کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پر ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت اہم اجلاس طلب کیا گیا۔

اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کی رابطہ کمیٹی نے ایک بار پھر اس عزم کااظہار کیا ہے کہ ایم کیوایم (پاکستان ) 23 اگست2016ء کی پالیسی پر گامزن رہتے ہوئے شہداء، اسیروں اور لاپتہ کارکنان کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی۔


رابطہ کمیٹی پاکستان نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اظہار اعتماد کرتے ہوئے کارکنان کے قاتلوں کی گرفتاری، اسیروں کی رہائی اور لاپتہ کارکنان کے بازیابی کے حوالے سے مستقل مزاجی کے جدوجہد جاری رکھنے کا اعادہ کیا اور 23 اگست کے اعلان پر عمل پیرا رہنے کا عزم کیا گیا۔

رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس عزم کا بھی اظہار کیاگیا کہ 23 اگست کو دی جانے والی گائیڈ لائن اور پارٹی آئین کی روشنی میں ایم کیو ایم پاکستان ملک کی ترقی و استحکام اور غریبوں و مظلوموں کی فلاح و بہبود کے لیے سیاسی میدان میں جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے رابطہ کمیٹی کے اراکین، ذمہ داران اور تمام کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان میں موجود قیادت کی پالیسیوں اور گائیڈ لائن پر مکمل عمل کریں اور اپنے درمیان اتحاد کو برقرار رکھیں۔

قبل ازیں لندن قیادت کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’بانی تحریک نے ندیم نصرت کو پارٹی کا کنونیر منتخب کیا تھا اور اُن کے سوا کوئی بھی یہ عہدہ نہیں رکھتا۔ مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا گیا تھا کہ ’’ڈاکٹر فاروق ستار کا نام بار بار غداری کا اعادہ کرنے پر پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے، جس کے بعد اُن کی پارلیمانی لیڈر کی حیثیت بھی ختم ہوچکی ہے اور اب وہ اپنے ذاتی فیصلے عوام پر مسلط کرنے کا حق نہیں رکھتے‘‘۔

لندن قیادت کی جانب سے جاری اعلامیے میں منتخب نمائندوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’’وہ شہداء کی قربانیوں اور قوم کی جدوجہد کا پاس رکھتے ہوئے اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہوجائیں تاہم استعفیٰ نہ دینے والے اراکین کا قوم اور کارکنان کی جانب سے سوشل بائیکاٹ کردیا جائے گا۔

یاد رہے گزشتہ روز ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ’’رابطہ کمیٹی، ذمہ داران اور کارکنان نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے ڈپٹی کنونیر سے کنونیر منتخب کرلیا ہے، جبکہ رابطہ کمیٹی پاکستان میں اراکین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے‘

Share this article

Leave a comment