Saturday, 21 September 2024


امریکہ کے سفارتخانے بند کر دیئے ، وزراء برطرف

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) افغانستان گورنمنٹ نے ملک میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے امریکا کے سفارتخانے بند کر دئیے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق بگرام پر سیکیورٹی حملے کے بعد سیکیورٹی بنیادوں کے وجہ سے افغان حکومت نے امریکی سفارتخانوں کو بند کر دیاہے۔

افغان حکومت کا کہنا تھا کہ سفارتخانوں کو سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بند کیا ہے ۔ جبکہ افغان پارلیمنٹ نے خراب کارکردگی پر مزید 2وزراء کو برطرف کردیا جس کے بعد دو روز میں برطرف کیے گئے وزراء کی تعداد 5ہوگئی ،افغان پارلیمان نے وزیر خزانہ اکلی حکیمی پر اعتما د کا اظہار کیا ہے۔اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ نے خراب کارکردگی پر مزید 2وزراء4 کو برطرف کردیا جن میں وزیر تعلیم اور وزیر ہوابازی شامل ہیں۔

وزیر خزانہ اکلی حکیمی کو پارلیمنٹ کی طرف سے عدم اعتما د کے 112ووٹوں کے مقابلے میں 85اعتماد کے ووٹ ملے اور انکی تعیناتی کو پارلیمنٹ نے منظور کرلیا۔وزیرتعلیم اسداللہ حنیف بلخی کو عدم اعتماد کے 131ووٹوں کے ساتھ برطرف کردیا گیا جبکہ ہواباز اور نقل وحمل کے وزیر محمد اللہ باتاش کو عدم اعتماد کے 142ووٹ ملے۔ووٹنگ کا عمل تینوں وزراء کی عدم موجودگی میں جاری رہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان پارلیمنٹ نے ترقیاتی بجٹ کے اخراجات کے حوالے سے تسلی بخش بریفنگ دینے میں ناکامی پر وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی ،وزیر پبلک ورکس محمود بلیغ اور لیبر وسماجی امور،شہدا ومعذورکی وزیر نسرین اوریاخیل کو برطرف کردیا تھا۔وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے اعتماد کے58 ووٹوں کے مقابلے میں برخاستگی کے 140ووٹ ملے۔ نسرین اوریاخیل کو اعتماد کے 56ووٹوں کے مقابلے میں برخاستگی کے 143ووٹ ملے جبکہ وزیر پبلک ورکس محمود بلیغ کو اعتما دکے 33ووٹوں کے مقابلے میں برخاستگی کے 164ووٹ ملے۔پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران ہر وزیر کو اپنے عہدے کی منظوری کیلئے 118اعتماد کے ووٹ حاصل کرنا تھے۔اسپیکر پارلیمنٹ عبدالر?ف ابراہیمی نے صدر اشرف غنی سے اعتماد کے ووٹ کیلئے برطرف وزرا کی جگہ نئے مناسب افراد نامزد کرنے کی درخواست کی۔ وزرا کی توثیق بھی پارلیمنٹ سے حاصل کرنا لازمی ہے۔واضح رہے کہ افغان پارلیمنٹ نے جن تین وزرا کو برطرف کیا ہے، ان پر نامناسب کارکردگی کے علاوہ مختص بجٹ کا قبل از وقت استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

Share this article

Leave a comment