Friday, 20 September 2024


مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ، درجنوں آپریشن ملتوی

 

ایمزٹی وی(صحت/کراچی ) جوائنٹ نرسز ایکشن کمیٹی کے تحت صوبے کی سیکڑوں نرسز نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، اسپتالوں میں مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑااور مختلف اسپتالوں میں درجنوں آپریشن بھی ملتوی ہوئے ۔
نرسز نے شعبہ حاد ثات میں کام جاری رکھا تاہم اوپی ڈی اور وارڈز میں خدمات سرانجام نہیں دیں ۔ مظاہرے کی قیادت اعجاز علی کلیری اور عبدالواحد کر رہے تھے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کا ٹائم پے اسکیل نہیں بنایاجارہا ، ترقیاں نہیں دی جارہیں اور انہوں نے دیگر مطالبات کا بھی ذکر کیا۔
اس موقع پر محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر اسلم پیچوہو اور ڈاکٹر ندیم شیخ نے نرسز سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن نرسز نے مذاکرات سے انکار کر دیا۔
ڈاکٹر اسلم پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ نرسز کا احتجاج غیر قانونی ہے ایسے مطالبات منظور نہیں کیے جاسکتے ۔ نرسز کا کوئی وفد ملنے نہیں آیا نہ محکمہ صحت کو تحریری یا زبانی طور پر مطالبات سے آگاہ کیا گیا اور اچانک ہڑتال کر دی گئی۔
جس سے مریضوں کو پریشانی ہو رہی ہےجو نرسنگ قوانین کے بھی خلاف ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی اسپتال میں ہلاکت ہو گئی تواس کے ذمہ دار نرسز ہو ں گی اگریہ لوگ بیٹھ کر بات کریں تو ان کےجائز مطالبات کوضرور حل کیا جائے گا۔

 

Share this article

Leave a comment